فزکس اور عصری ضروریات پر 50 واں بین الاقوامی نتھیاگلی سمر کالج (آئی این ایس سی) اختتام پذیر،چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی بطور مہمان خصوصی شرکت
ہفتہ 28 جون 2025
22:00
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2025ء) فزکس اور عصری ضروریات پر 50 واں بین الاقوامی نتھیاگلی سمر کالج (آئی این ایس سی) ہفتہ کو یہاں نتھیاگلی کے خوبصورت پہاڑی مقام پر اختتام پذیر ہوگیا،پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی ) کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے کہا کہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن گزشتہ 50 سالوں سے مسلسل آئی این ایس سی کا انعقاد کر رہا ہے جو دنیا کے لیے قابل تقلید ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف پاکستان بلکہ متعدد ترقی پذیر ممالک کے نوجوان سائنسدانوں میں علمی مباحثے کے فروغ کا سہرا آئی این ایس سی کو جاتا ہے۔ انہوں نےپاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی کئی اہم کامیابیوں کو آئی این ایس سی سے منسوب کیا، جن میں سی ای آر این کے ساتھ ایسوسی ایٹ ممبرشپ، لیزر ٹیکنالوجیز کی ترقی، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ (ایم ایل) میں پیش رفت، کوانٹم کمپیوٹنگ میں اقدامات اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے 50ویں آئی این ایس سی کے دوران خیالات کے دو ہفتوں تک تبادلے کو خوب سراہا۔ ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے مزید کہا کہ آئی این ایس سی کا اثر فکری تبادلے سے بہت آگے جاتا ہے۔ اس نے قومی اداروں میں ہائی انرجی فزکس کے پروگراموں کو تیار کرنے میں مدد دی۔ یورپی آرگنائزیشن آف نیوکلیئر ریسرچ (سی ای آر این ) کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا، جس کے نتیجے میں پاکستان کی ایسوسی ایٹ رکنیت ممکن ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ قومی لیزر ٹیکنالوجی پروگرام کو متحرک کرنے اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف لیزرز اینڈ آپٹرونکس قائم کرنے جبکہ پلازما فزکس، میٹریل سائنس اور کینسر کے علاج کے لیے ریڈیو آسوٹوپ کی تیاری میں آئی این ایس سی کا کردار نمایاں رہا۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن،انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے تحت پاکستان میں امن اور ترقی کے لیے جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے استعمال کا علمبردار ہے۔
قومی ترقی کے لیے جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے استعمال میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے وسیع تر تعاون کو اجاگر کرتے ہوئےچیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے سامعین کو بتایا کیا کہ توانائی کے شعبے میں چھ جوہری پاور پلانٹس، جن میں سے چشمہ میں چار اور کراچی میں دو شامل ہیں، قومی گرڈ کو 3500 میگاواٹ سے زائد ماحول دوست اور سستی بجلی فراہم کر رہے ہیں، جس سے توانائی کے تحفظ اور موسمیاتی اہداف کو تقویت ملی ہے۔
صحت کی دیکھ بھال میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے 20 اٹامک انرجی کینسر ہسپتال ملک بھر میں رپورٹ ہونے والے تقریباً 80 فیصد کینسر کے مریضوں کو جدید تشخیص و علاج کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ ان میں سے چند مراکز کو سائبر نائف جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے ساتھ اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین نے مزید کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ نوری کو آئی اے ای اے کے ریز آف ہوپ اقدام کے تحت اینکر مرکز نامزد کیا گیا ہے جبکہ زراعت میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے فصلوں کی 150 سے زیادہ اقسام تیار کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے تحقیقی اور ترقیاتی پروگرام جدت پر مبنی اور طویل المدتی اہداف کے ساتھ منسلک ہیں۔ ہم مصنوعی ذہانت، کوانٹم ٹیکنالوجیز اور سیمی کنڈکٹرز جیسے فرنٹیئر شعبوں میں نئی لیبارٹریز قائم کرتے ہوئے بنیادی تحقیق میں سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ترقی پذیر دنیا میں آئی این ایس سی ایک منفرد پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے جہاں سائنس دان علمی تبادلہ کر سکتے ہیں اور ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکتے ہیں۔
گزشتہ سالوں کےدوران1100 سے زیادہ نامورسائنسدانوں اور مقررین بشمول نوبل انعام یافتہ سائنسدانوں نے شرکت کی ہے جبکہ اس کالج نے 75 سے زیادہ ترقی پذیر ممالک کے 1000 غیر ملکی سائنسدانوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کےریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اداروں اور یونیورسٹیوں کے 11 ہزار سے زیادہ سائنسدانوں کی میزبانی کی ہے۔ 50ویں آئی این ایس سی کے دوران دنیا بھر سے فیکلٹی ممبران کا ایک متنوع اور ممتاز گروپ شامل ہوا۔
مجموعی طور پر 28 ماہرین نے ذاتی طور پر شمولیت اختیار کی جبکہ کئی دیگر نے آن لائن اپنے لیکچرز دیئے۔سائنٹفک سیکرٹری ڈاکٹر شفقت کریم نے دو ہفتوں کی سرگرمیوں کا مجموعی تعارف پیش کیا۔ اختتامی تقریب کے دوران پوسٹر مقابلے آئی این ایس سی کے دوران منعقد ہوئے ان میں جیتنے والوں کو انعامات سے بھی نوازا گیا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 50ویں بین الاقوامی نتھیاگلی سمر کالج (آئی این ایس سی) کی افتتاحی تقریب این سی پی اسلام آباد میں 16 جون کو منعقد ہوئی تھی جس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال مہمان خصوصی تھے۔