پاکستانی طالب علموں کیلئے امریکہ میں پی ایچ ڈی سکالرشپ کا اعلان

اس سکالر شپ کے حامل سکالر امریکہ کی 300 اعلی پائے کی جامعات سے پی ایچ ڈی کرسکیں گے

Sajid Ali ساجد علی اتوار 29 جون 2025 11:40

پاکستانی طالب علموں کیلئے امریکہ میں پی ایچ ڈی سکالرشپ کا اعلان
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جون 2025ء ) ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے یوایس پاکستان نالج کوریڈور پراجیکٹ کے تحت امریکا میں پی ایچ ڈی سکالرشپ کا اعلان کردیا، یہ سکالرشپ خزاں 2025، بہار 2026 اور خزاں 2026 کے لئے ہوں گی۔ کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق اس سکالر شپ کے حامل سکالر امریکہ کی 300 اعلی پائے کی جامعات سے پی ایچ ڈی کرسکیں گے، ان سکالرشپس کے لیے دو درجے مقرر کئے گئے ہیں پہلے درجے کے حامل ٹاپ 50 اور دوسرے درجے کے حامل 51 سے 300 درجے تک کی جامعات میں داخل ہوں گے، ان سکالرشپس کے لیے درخواستیں جمع کروانے کے لیے خزاں 2025ء کے لئے 20 جولائی، بہار 2026ء کے لیے 15 نومبر 2025ء اور خزاں 2026ء کے لیے 30 اپریل 2026ء کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے غیر ملکیوں کیلئے سٹوڈنٹس ویزوں پر عائد پابندی ختم کردی ہے، اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غیرملکی سٹوڈنٹس ویزہ کیلئے درخواست دے سکیں گے، تاہم طالب علموں کودرخواست کے ساتھ ویزہ حکام کو سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی دینا لازمی قرار دی گئی ہے، اس جمن میں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے دنیا بھر میں سفارتخانوں اورقونصل خانوں کونئی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ بین الاقوامی طلبہ کے ویزوں کے لیے اپائنٹمنٹ کا شیڈول دوبارہ شروع کرے گا لیکن تمام درخواست دہندگان اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بہتر سکریننگ کے لیے پبلک کریں، نئی ہدایات ان تمام درخواست دہندگان پر اثر انداز ہوں گی جو ایف ویزوں کے لیے درخواست دیتے ہیں جو بنیادی طور پر طلباء استعمال کرتے ہیں، ایم ویزوں کے لیے درخواست دہندگان جو پیشہ ور طلباء کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور جے ویزے جو ایکسچینج طلباء کے لیے استعمال ہوتے ہیں ان پر اس شرط کا اطلاق ہوگا۔

معلوم ہوا ہے کہ افسران کو ان لوگوں کی بھی سکریننگ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جو نامزد غیر ملکی دہشت گردوں اور قومی سلامتی کو لاحق دیگر خطرات کی وکالت کرتے ہیں، ان کی مدد کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں، اس ضمن میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ ’امریکی شہریوں کو یہ توقع ہے کہ ان کی حکومت ہمارے ملک کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی اور ٹرمپ انتظامیہ ہر روز یہی کر رہی ہے اور جو لوگ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو پرائیویٹ رکھتے ہیں انہیں اپنی سرگرمی کو چھپانے کی کوشش سمجھا جا سکتا ہے‘۔

بتایا جارہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مئی کے آخر میں سٹوڈنٹ ویزہ اپائنٹمنٹ کے شیڈولنگ کو روک دیا تھا کیوں کہ اس نے درخواست دہندگان کو امریکہ سے دشمنی سمجھے جانے پر پابندی لگانے کے لیے اقدامات تیز کرنے کی تیاری کی تھی، یہ اقدام امریکہ کی اعلیٰ ترین یونیورسٹیوں کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کے وسیع کریک ڈاؤن کا حصہ ہے کیوں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان اداروں کو بہت بائیں بازو کا تصور کیا ہے، ٹرمپ کے کریک ڈاؤن میں یونیورسٹیوں کے لیے کروڑوں ڈالر کی فنڈنگ ​​کو منجمد کرنے کے ساتھ ساتھ طلبہ کو ملک بدر کرنے یا دوسروں کے ویزوں کو منسوخ کرنا بھی شامل ہیں۔