بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد بے نقاب

وزیرستان اور بنوں میں سکیورٹی فورسز پر حملے بھارت اور خوارج کی ملی بھگت کا نتیجہ نکلے

Sajid Ali ساجد علی پیر 30 جون 2025 10:52

بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد بے نقاب
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون 2025ء ) پاکستان میں دہشت گردی کی حالیہ لہر میں بھارت کی ریاستی سرپرستی میں سرگرم پراکسیز کا گٹھ جوڑ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا، شمالی وزیرستان اور بنوں گیریژن میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے بھارت اور فتنہ الخوارج کی ملی بھگت کا نتیجہ نکلے جس کے شواہد بھی سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ماضی میں متعدد بار عالمی برادری کے سامنے بھارتی ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد پیش کیے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کئی بار پریس کانفرنسز کے ذریعے بھارتی دہشت گردی کو بے نقاب کر چکے ہیں۔

29 اپریل 2025 کو ایک اہم پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ بھارتی فوج کے افسران پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہیں، 25 اپریل کو جہلم کے قریب سکیورٹی فورسز نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا جس کے قبضے سے ایک دیسی ساختہ بم (IED)، ڈرون، متعدد موبائل فونز اور 10 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ گرفتار شخص نے بھارت میں دہشتگردی کی تربیت حاصل کی تھی اور فرانزک تجزیے سے معلوم ہوا کہ اس کے بھارتی آرمی افسران سے رابطے تھے، بھارتی افسر میجر سندیپ سمیت کئی افسران کی ہدایت پر پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بم نصب کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر یہ بھی انکشاف کرچکے ہیں کہ جعفر ایکسپریس سانحے میں بھی فتنۂ الہندوستان کے مہرے اپنے بھارتی ہینڈلرز سے مسلسل رابطے میں تھے، را سے منسلک بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس ایک منظم انداز میں پاکستان میں دہشتگردی، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے بیانیے کو پروموٹ کرتے ہیں، بھارت کے دہشتگرد چہرے کو ماضی میں بھی عالمی سطح پر بے نقاب کیا گیا ہے۔

اسی طرح بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو بلوچستان سے گرفتار ہوا، جس نے اعتراف کیا کہ وہ پاکستان میں تخریبی اور دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث تھا، بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے دہشتگردوں کے بیانات سے بھی بھارتی مداخلت کے واضح شواہد سامنے آئے، بین الاقوامی سطح پر بھارت کی دہشتگردانہ سرگرمیوں کی ایک مثال کینیڈا میں مقیم خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل ہے جو بھارت کے جارحانہ ایجنڈے کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔

اقوام عالم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھارتی پراکسیز، فتنہ الہندستان اور فتنہ الخوارج کی دہشتگردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لیں، ان بھارتی اسپانسرڈ دہشتگردوں کا نہ کوئی مذہب سے تعلق ہے اور نہ ہی انسانیت سے اور پراکسیز کے ذریعے ہونے والی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد یہ ثابت کرتے ہیں کہ بھارتی جنگجو پالیسیاں خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔