ضلعی انتظامیہ باغ کے زیر اہتمام شہداء پولیس آزادکشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا

باغ میں شہداء پولیس کانفرنس ،کمشنر پونچھ ،ڈی ا،ئی جی پونچھ ،ڈپٹی کمشنر اور ایس پی باغ سمیت درجنوں شخصیات کا خطاب

بدھ 2 جولائی 2025 16:24

باغ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2025ء) ضلعی انتظامیہ باغ کے زیر اہتمام شہدائے پولیس آزادکشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، شہداء کی قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوے شہدا کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔ شہداے پولیس کانفرنس کی میزبانی ڈپٹی کمشنر باغ راجہ محمد صداقت خان اور ایس ایس پی باغ راجہ اکمل نے کی جبکہ کانفرنس میں چیف آرگنائزر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس عثمان علی، کمشنر پونچھ مسعود الرحمن، ڈی آئی جی پونچھ سردار ظہیر ، ڈی سی سدھنوتی ممتاز کاظمی کے علاوہ وکلا ، تاجران ، شہریان ، سول سوسائٹی ، سیاسی جماعتوں کے قائدین کے علاوہ تمام مکاتب فکر نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔

شہداے پولیس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے چیف آرگنائزر مسلم کانفرنس عثمان علی خان نے کہا کہ مسلم کانفرنس پولیس اور انتظامیہ کیساتھ بغیر کسی اگر مگر کے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہے پولیس اور انتظامیہ ہماری ریڈ لائن ہیں شہدا کی قربانیوں کو داغدار کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دے سکتے سوشل میڈیا پہ بغیر تحقیق کے فلسفے نا جھاڑے جائیں ہماری فوسیز دنیا کی بہترین فورسیز میں شمار ہیں آپریشن بنیان مرصوص میں پاک فوج نے سرحدوں کا دفاع کیا اور ہماری انتظامیہ نے یہاں گراونڈ پر تمام حالات کو کنٹرول کیا وزیر اعظم آزادکشمیر کو مبارکباد دیتا ہوں کہ شہدا کے نمازہ جنازہ میں شریک ہو کر جوانوں کے حوصلے بڑھاے آزادکشمیر پر امن خطہ ہے اسکے امن کو جو خراب کرنے کی کوشش کرے گا اسکے خلاف یہاں کا بچہ بچہ کھڑا ہو گا شہدا کے خاندانوں کیساتھ کھڑے ہیں شہدا کے خاندان ہماری ذمہ داری ہیں دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کی ضرورت ہے انڈیا یہاں پر اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے معصوم نوجوانوں کو کچھ لوگوں کے زریعے ورغلا کر کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

(جاری ہے)

شہداے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کمشنر پونچھ مسعود الرحمن نے کہا کہ ہم اپنے شہدا کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولیں گے جنہوں نے اپنے سینوں پر گولیاں کھا کر امن برقرار رکھا جو ریاست کے خلاف جاے گا ریاست اسکے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی جو ریاست کے قانون آئین کو چیلنج کرے گا تو ریاست اسے ریڈ لائن کراس کرنے سے قبل انجام تک پہنچاے گی سجاد ریشم سمیت تمام شہدا ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں جنکی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ریاست کے اندر خون کا کھیل کھیلنے والوں کو ریاست ہر صورت روکے گی ہم نے ریاست کے دفاع اور اس کے امن کو قائم رکھنے کی قسم کھا رکھی ہے برادریوں اور علاقوں کے نام پہ سیاست کے بجاے نوجوانوں کو غلط راستے پہ جانے سے روکنا ہو گا جو ہم سب کی ذمہ داری ہی-کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے ڈی آئی جی پونچھ سردار ظہیر نے کہا کہ شہدا نے جس مقصد کے لیے قربانی دی اسے جاری رکھیں گے شہدا کا خون کبھی رائیگاں نہیں جانے دیا جاے گا ریاست کے اندر دہشت گردوں کو کبھی پاوں جمانے نہیں دیں گے باغ کی عوام نے پولیس اور انتظامیہ کیساتھ کھڑے ہو کر یہ ثابت کیا ہے کہ باغ کی عوام امن کیساتھ اور امن دشمن کے خلاف ہے علاقے کا امن قائم رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے پولیس اپنی ذمہ داری اپنا فرض ادا کرتے ہوے اپنے جوانوں کی قربانیاں دے رہی ہے اس سے بڑھ کر کسی کو کیا ثبوت دیا جا سکتا ہے ریاست کی پالیسی بلکل واضح ہے شہدا کی شہادتوں پر کبھی مصلحت کا شکار نہیں ہونگے زرنوش اور اسکے ساتھی دشمن کے ایجنڈے پر کام کر رہے تھے جو انہیں بے گناہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ان سے پوچھتا ہوں جب کئی مہینے انکے ورثا سمیت ہر باثر آدمی کو کہا گیا کہ انہیں کہیں ہتھیار ڈال کر قانون کے سامنے پیش ہوں وہ کیوں پیش نہیں ہوے زرنوش باغ کا تھا وہ حسین کوٹ کیا کر رہا تھا منڈی بہاوالدین کا شخص جو دہشت گرد تھا اسکے ساتھ کیوں تھا آرمی پبلک سکول اور تھانے پر حملے کی منصوبہ بندی کیوں کر رہے تھے وہ امن کے دشمن نہیں تھے تو انکے پاس اسلحہ اور جیکٹ کیوں تھے کیا ہم انہیں انکے مقصد میں کامیاب ہونے دیتے اور اپنے معصوموں کی لاشیں اٹھاتے جب تک ہم موجود ہیں کسی شہید کی شہادت کو داغدار کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے ضلعی انتظامیہ باغ کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے دن رات محنت کر کے باغ کے امن کو قائم رکھا ہی-کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے ڈپٹی کمشنر باغ راجہ صداقت نے کہا کہ شہدا کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ ہم آج پر امن فضا میں سانس لے رہے ہیں شہدا کے خاندان ہماری ذمہ داری ہیں شہدا کی قربانیوں کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دیا جاے گا آج جو لوگ سانحہ حسین کوٹ پہ تقاریر کر رہے ہیں انہیں بلا کر انکے پاس جا کر کہا کہ زرنوش کو کہیں اپنے آپ کو قانون کے حوالے کرے انہوں نے کہا ہم بے بس ہیں ریاست کی ایک ریڈ لائن ہے جو اسے عبور کرنے کی کوشش کرے گا اسے اسکا انجام بھگتنا پڑے گا اساتذہ اور والدین اپنے بچوں کو ایسے لوگوں سے دور رکھنے میں مدد کریں جو لوگ بچوں کو ریاست مخالف سرگرمیوں میں الجھا کر اپنے مزموم مقاصد پورے کرنے کی کوشش کرتے ہیں تمام مکاتب فکر کا شکر گزار ہوں جنہوں نے کانفرنس میں شریک ہو کر اپنے شہدا کو خراج عقیقدت پیش کیا-کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے سیاسی سماجی تنظیموں تاجران شہریان وکلا صحافیوں سمیت دیگر مکاتب کے رہنماوں نے کہا کہ جو ریاست کے خلاف کھڑا ہو کر دہشت گردی کرے ریاست اسکے خلاف کاروائی کرے عوام اداروں کی پشت پر کھڑی ہے اداروں کی مضبوطی ریاستی بقا کی ضامن ہے جو لوگ بچوں کی غلط ذہن سازی کر کے انہیں غلط راستوں پر کت جاتے ہیں انکو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جاے ریاست کی عوام شہدا کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں وقت آ گیا ہے کہ مصلحت پسندی سے نکل کر غلط کو غلط اور صیح کو صیح کہا جاے اس سے پہلے کے دیر ہو جاے جہاں ادارے کمزور ہیں ان ریاستوں کا حال لیبیا اور شام جیسا ہوتاہے ہم اپنے اداروں کو کسی صورت کمزور نہیں ہونے دیں گے جو ریاست ہمارے اجداد نے لاکھوں جانیں قربان کر کے بنائی اس کا امن قائم رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔

کانفرنس سے چیف آرگنائزر مسلم کانفرنس عثمان علی خان،کمشنر پونچھ مسعود الرحمن، ڈی آئی جی پونچھ سردار ظہیر،ڈی سی باغ راجہ صداقت، ڈی سی سدھنوتی ممتاز کاظمی، ایس ایس پی راجہ اکمل،امجد قادر اے ڈی سی پونچھ، میئر کارپوریشن سردار عبدالقیوم بیگ، طارق مسعود، نثارشائق،یسین بیگ،افتخار زمان،سعید انقلابی،لطیف لون، راجہ عبدالحفیظ،کنول کاظمی، اعظم حیدر ایڈووکیٹ،اکمل عارف، امتیاز صدیقی،خالد کھوکھر،حافظ طارق سمیت دیگر نے خطاب کیا۔