انڈونیشی صدر کا دورہ سعودی عرب، ولی عہد سے ملاقات، دوطرفہ تعاون کے نئے باب کا آغاز

غزہ کی صورتحال پر شدید تشویش، تجارت، توانائی، سرمایہ کاری اور عالمی امور پر جامع تبادلہ خیال کیاگیا

جمعرات 3 جولائی 2025 16:14

جکارتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2025ء)انڈونیشیا کے صدر ابوو سوبیانتو سعودی عرب کے سرکارے دورے پر ریاض پہنچے ہیں جہاں سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے جدہ کے قصر السلام میں ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور ان کے اعزاز میں باضابطہ استقبال کی تقریب منعقد کی۔دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونے والی باضابطہ بات چیت میں دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ اور عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی عرب اور انڈونیشیا نے غزہ میں انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کے اثرات سے نمٹنے کے لیے فوری انسانی امداد کی فراہمی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔دونوں ممالک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے لیے دبا ڈالے، اس کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرے اور اسے جوابدہ ٹھہرائے۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران سعودی ولی عہد اور انڈونیشین صدر نے سعودی-انڈونیشین اعلی رابطہ کونسل کے پہلے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ اجلاس میں کونسل کے اراکین کی موجودگی میں اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اجلاس کے اختتام پر دونوں رہنماں نے مشترکہ محضر پر دستخط کیے۔اس موقع پر دونوں ممالک نے اپنی تاریخی دوستی کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور رابطہ کونسل کے کام کو جاری رکھنے، اس کے فریم ورک کو مزید مضبوط بنانے اور مثر ادارہ جاتی رابطے کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا۔

دونوں ملکوں نے باہمی اقتصادی تعلقات کو سراہتے ہوئے سرمایہ کاری اور تجارت میں تعاون بڑھانے پر زور دیا، بالخصوص ان شعبوں میں جو دونوں کے لیے ترجیحی حیثیت رکھتے ہیں۔انہوں نے نجی شعبے کے مابین شراکت داری، سعودی ویژن 2030 اور انڈونیشیا کی 2045 کی ترقیاتی حکمت عملی سے استفادہ، اور دوطرفہ تجارتی مواقع کو ٹھوس شراکت میں بدلنے پر اتفاق کیا۔

یہ بھی بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم تقریبا 31.5 ارب ڈالر تک پہنچا، جس سے سعودی عرب انڈونیشیا کا خطے میں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن چکا ہے۔ دونوں ممالک نے تجارتی وفود کے تبادلوں اور مشترکہ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے سعودی-انڈونیشین بزنس کونسل کے فعال کردار پر بھی زور دیا۔دونوں فریقین نے توانائی، مالیاتی خدمات، معدنیات، لوجسٹکس، سیاحت، زراعت، گرین ٹیکنالوجی اور دیگر اہم شعبوں میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے فروغ پر زور دیا۔

سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ماحول بنانے، ترقیاتی اور سرمایہ کاری پالیسیوں میں ہم آہنگی، اور رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے مثر اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔دونوں ممالک نے تجربات کے تبادلے، سرمایہ کاری کانفرنسز کے انعقاد اور باقاعدہ رابطے کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔انڈونیشیا نے عالمی توانائی منڈیوں میں سعودی عرب کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے توانائی کے تحفظ اور توازن پر مملکت کی مساعی کو سراہا۔

دونوں ممالک نے خام تیل، پیٹرو کیمیکل، بجلی، قابل تجدید توانائی، توانائی ذخیرہ، اور کاربن سرکلر اکنامی جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال اور توانائی کے شعبے میں اختراعات کو فروغ دینے پر بھی زور دیا گیا۔دونوں ملکوں نے صحت سمیت متعدد شعبہ جات میں تعاون کو مزید وسعت دینے اور شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

یمنی بحران پر دونوں ملکوں نے اقوام متحدہ اور علاقائی کوششوں کی مکمل حمایت کا اعلان کیا تاکہ سیاسی حل ممکن ہو اور یمن کی وحدت و استحکام بحال ہو۔شام کے حوالے سے، دونوں ممالک نے اس کی خودمختاری، سالمیت اور داخلی امور میں عدم مداخلت کے اصول پر زور دیا۔سوڈان میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے فریقین کے درمیان جدہ پلیٹ فارم پر مذاکرات جاری رکھنے اور فائر بندی کے لیے کوششیں تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، تاکہ سوڈانی عوام کی مشکلات کم ہوں اور ملک کی وحدت و قومی ادارے محفوظ رہیں۔