پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) اکثریتی جماعت بن گئی، ارکان کی تعداد 229 ہوگئی

جمعرات 3 جولائی 2025 19:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جولائی2025ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے مخصوص نشستوں پر ارکان کی بحالی کے بعد پنجاب اسمبلی میں جماعتی پوزیشن میں نمایاں تبدیلی رونما ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں مسلم لیگ (ن) ایوان کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔بحالی کے فیصلے کے تحت مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 206 سے بڑھ کر 229 ہو گئی ہے، جن میں خواتین کی مخصوص نشستیں 36 سے بڑھ کر 57 ہو گئی ہیں جبکہ اقلیتی نشستوں پر نمائندگی 5 سے بڑھ کر 7 ارکان پر مشتمل ہو گئی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کو بھی مخصوص نشستوں سے فائدہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں پارٹی کو ایک اقلیتی اور ایک خواتین کی نشست ملی ہے اور یوں ان کے ارکان کی تعداد 14 سے بڑھ کر 16 ہو گئی ہے۔اسی طرح مسلم لیگ (ق) کی خواتین نشستوں کی تعداد 2 سے بڑھ کر 3 ہو گئی ہے، جس سے پارٹی کے کل ارکان 11 ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

استحکام پاکستان پارٹی کی نمائندگی بھی ایک خواتین نشست کے اضافے سے بڑھ کر 7 ہو گئی ہے۔

سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 76 جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان بدستور 27 ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان اور مجلس وحدت المسلمین کے پاس ایک ایک نشست بدستور موجود ہے۔پنجاب اسمبلی کی کل نشستیں 371 ہیں، جن میں سے اس وقت 369 پر ارکان موجود ہیں۔ ایک آزاد رکن نے تاحال حلف نہیں اٹھایا جبکہ ایک نشست پر ضمنی انتخاب ہونا باقی ہے۔الیکشن کمیشن کے حالیہ فیصلے نے پنجاب اسمبلی کے سیاسی منظرنامے میں نئی ترتیب پیدا کر دی ہے، اور مسلم لیگ (ن) واضح اکثریتی جماعت بن کر سامنے آئی ہے، جس سے آئندہ ایوان کی کارروائیوں اور فیصلوں پر اس کے اثرات نمایاں رہیں گے۔