Live Updates

سلیم خان ایڈووکیٹ کا صوابی کو پیہور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے پیدا 18میگاواٹ سستی بجلی فی یونٹ 6روپے دینے کا مطالبہ

جمعرات 3 جولائی 2025 20:30

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2025ء)صوابی ایکشن کمیٹی کے ترجمان سابق ایم پی اے اور اے این پی کے سابق صوبائی سیکرٹری جنرل سلیم خان ایڈووکیٹ نے پی ٹی آئی حکومت کے ضلعی ارکان سے ضلع صوابی کو پیہور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں پانی سے پیدا ہونیوالی 18میگاواٹ سستی بجلی فی یونٹ 6 روپے دینے کے لیے عملی کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے واضح کردیا کہ اگر وہ ایسا نہ کر سکے تو پھر ضلع بھر کی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے ہمراہ مشترکہ طور پر اٹھ کر گدون امازئی انڈسٹریل اسٹیٹ میں واقع پیہور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر پرامن طریقے اور جدوجہد سے قبضہ کر کے اس سے گدون کے سرمایہ داروں کے کارخانوں کو دی جانے والی بجلی کاٹ کر صوابی بھر کو سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے، پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی پارلیمنٹ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اس لئے اداکاری نہ کریں کیونکہ مرکز میں پی ٹی آئی کی حکومت میں سپیکر پارلیمنٹ نے اس وقت کیوں بجلی کے مسئلے پر اپنا کردار ادا نہ کیا۔

(جاری ہے)

اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ اس وقت صوابی میں واقع تربیلہ بجلی گھر میں پانی سے فی یونٹ دو روپے پیدا ہونے والی سستی بجلی کی ستر فیصد پاکستان کو دے رہا ہے مگر اس کے بدلے صوابی کو ریلیف دینے کی بجائے 18 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ ، جبری لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کے غذاب میں مبتلا کردیا گیا ہے ، اس منصوبے سے خالص منافع ، رائلٹی اور نہ ہی سستی بجلی نہیں مل رہی ہے تربیلہ ڈیم پار ہاس میں پانی سے دو روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہورہی ہے یہی بجلی ہمیں واپس فی یونٹ 72 روپے فروخت کی جاتی ہے ، ناروا لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ضلع صوابی کے لوگ اندھیروں میں بیٹھ کر ایک بڑے درد ناک غذاب کا سامنا کرہے ہیں ، اور ستم ظریفی یہ ہے کہ معمولی بارش اور ہوا کے دوران فالٹ کا بہانہ بنا کر بارہ ، بارہ گھنٹے تک جبری لوڈشیڈنگ کے تحت بجلی بند رکھی جاتی ہے ،گدون ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے پیدا ہونے والی اٹھارہ میگاواٹ سستی بجلی کو 2019 میں پی ٹی آئی کے اس وقت کے وزیر اعلی محمود خان نے گدون میں واقع ٹیکسٹائل ملز ، پیپر سیک ، سیمنٹ کے کارخانوں کو فی یونٹ بارہ روپے دینے کا معاہدہ کیا تھا جس سے ان کارخانوں کو بجلی کی مد چھ سال کے دوران 40 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے ، اور یہ سب کچھ ملی بھگت کے لیے کیا گیا ہے ، آخر صوابی کے لوگوں کی بجلی سرمایہ داروں کو کیوں دی گئی ، اس بجلی پر پہلا حق صوابی کے عوام کا ہے ، انہوں نے کہا صوابی ایکشن کمیٹی کے علاوہ اب اے این پی ، جے یو آئی ، پی پی پی بھی میدان میں گود پڑی ہے جب کہ مسلم لیگ ن ، جماعت اسلامی اور سول سوسائٹی سمیت پی ٹی آئی کے ارکان اسد قیصر ، شہرام خان سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بنیادی حق کے ہمارے تحریک میں شامل ہو کر مشترکہ جدوجہد کریں ، کیونکہ پیڈو کا تعلق صوبے سے ہے اور یہاں حکومت بھی پی ٹی آئی کی ہے لہذا پیہور ہائیڈرو پار پراجیکٹ سے پیدا ہونے والی اٹھارہ میگاواٹ بجلی فی یونٹ چھ روپے صوابی کو فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔

Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات