مقبوضہ جموں وکشمیرمیں عاشورہ کے جلوس پرسخت پابندیاںعائد

برہان وانی کوان کے یوم شہادت پر زبردست خراج عقید ت

پیر 7 جولائی 2025 16:27

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیںقابض حکام نے سرینگر میں 10ویں محرم الحرام کے جلوس پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں جس پر مسلم بالخصوص شیعہ رہنما اور سول سوسائٹی شدید تنقید کررہے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عزاداروںکی طرف سے مل سٹاپ اور فردوس سینما کے راستے بوٹہ کدل سے زڈی بل کے متبادل راستے کی بار بار درخواستوں کے باوجود پولیس نے اجازت دینے سے صاف انکار کردیا۔

حکام نے بھارت مخالف نعروں، آزادی پسند بینروں،حریت پسندوں کی تصاویر اور مزاحمتی علامتوں پر پابندی لگا دی۔ جلوس کے منتظمین کو پہلے تھانوں میںشرکا ء کے نام اور فون نمبر جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔ لائوڈ سپیکر کے استعمال اور سٹیج قائم کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔

(جاری ہے)

شیعہ رہنما آغا سید محمد ہادی نے حکام کی ہٹ دھرمی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔

انہوں نے ان پابندیوں کو مقبوضہ علاقے میں مذہبی آزادی اور اظہار رائے پر براہ راست حملہ قرار دیا۔ قبل ازیں پولیس نے سرینگر میں 8ویں محرم کے جلوس کے دوران متعدد عزاداروں کے خلاف مقدمات درج کیے تھے۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں شہدائے کربلا کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی قربانی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ حق بالآخر ظلم پر غالب آتا ہے۔

جیلوں سے اپنے پیغامات میں قیادت نے کہا کہ کربلا کا واقعہ مظلوموں بالخصوص کشمیری عوام کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے جو صبر اور حوصلے کے ساتھ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال اور سانحہ کربلا کا موازنہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے علاقے کو جدید دور کے کربلا میں تبدیل کر دیا ہے۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی حکومت یزیدی حکومت کا کردارادا کر رہی ہے جس نے کشمیریوں سے ان کے تمام بنیادی حقوق چھین رکھے ہیںاور اور ان پر مسلسل مظالم ڈھارہی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ہر دن عاشورہ اور ہر جگہ کربلا ہے۔ادھرممتاز نوجوان شہید رہنما برہان مظفر وانی کوان کے نویں یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سرینگر اور ملحقہ علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں۔

آزادی پسند تنظیموںکی طرف سے لگائے گئے پوسٹروں میں لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ برہان وانی کو خراج عقید ت پیش کرنے کے لئے ان کے آبائی قصبے ترال میں ان کے مزار پر حاضری دیں۔ پوسٹروںمیں 13جولائی کو یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر مکمل ہڑتال کرنے اورجدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے تجدید عہد کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ضلع راجوری کے علاقے کالاکوٹ میں ایک بھارتی فوجی کی پراسرار حالت میں موت ہوگئی جبکہ ضلع پلوامہ میںیشپال سنگھ نامی ایک پولیس اہلکار ایک ٹرک کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔