بلوچستان اور آزاد جموں و کشمیر میں دانش سکولوں کے قیام کی منظوری انقلابی قدم ہے، قائم مقام چیئرمین سینیٹ

پیر 7 جولائی 2025 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جولائی2025ء) قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے بلوچستان اور آزاد جموں و کشمیر میں دانش سکولوں کے قیام کی منظوری کو ایک انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور تمام اتحادی جماعتوں کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ اقدام نہ صرف تعلیمی میدان میں ایک نمایاں سنگ میل ثابت ہوگا بلکہ پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو معیاری تعلیم کے مواقع بھی فراہم کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم کی ہدایت پر منعقدہ سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے خصوصی اجلاس میں چھ دانش سکولوں کے منصوبے کی منظوری کے بعد اپنے بیان میں کیا۔ ان منصوبوں کی مجموعی لاگت 19.25 ارب روپے ہے جن میں بلوچستان کے پانچ اضلاع اور آزاد کشمیر کے ایک ضلع میں اسکول قائم کیے جائیں گے،قائم مقام چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ بورڈنگ سکولز جدید تعلیمی سہولیات، تربیت یافتہ عملہ، اساتذہ کی رہائش اور چھٹی سے بارہویں جماعت تک کے طلبا و طالبات کے لیے بہترین تعلیمی ماحول فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

ان اداروں میں جدید ٹیکنالوجی، کاروباری مہارت، ڈیجیٹل خواندگی اور روایتی اقدار پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی مالی معاونت وفاقی اور متعلقہ صوبائی حکومتیں مساوی طور پر کریں گی، جو تعلیمی میدان میں وفاقی و صوبائی ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔ سیدال خان نے امید ظاہر کی کہ ان دانش اسکولوں کے قیام سے بلوچستان اور آزاد کشمیر میں شرح خواندگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور یہ منصوبے مقامی روزگار کے مواقع بھی فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کہ موجودہ حکومت تعلیم کو اولین ترجیح دے رہی ہے تاکہ پاکستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنا کر انہیں قومی ترقی کا ستون بنایا جا سکے۔