بھارت : محرم کے جلوس سے واپسی پر مسلمان نوجوان کا بہیمانہ قتل

منگل 8 جولائی 2025 22:10

جے پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جولائی2025ء) بی جے پی کے زیر اقتدار بھارتی ریاست راجستھان میں ہندو انتہاپسندوں نے محرم کے جلوس سے واپس آنے والے ایک 17سالہ مسلمان لڑکے کو تشدد کر کے بے رحمی سے قتل کردیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقتول کی شناخت خطہ شیخاوتی کے قصبے چورو سے تعلق رکھنے والے شاہ رخ کے طورپر ہوئی ہے ، وہ جلوس سے واپس آکر گھر جا رہا تھا کہ ایک درجن سے زائد افراد نے اسے روکا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

اہل خانہ نے بتایا کہ ہندو انتہاپسندوں نے اسے گھیر لیا اور بغیر کسی اشتعال کے اس پر تشدد کیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ راہگیر تماشہ دیکھتے رہے اورکوئی مداخلت نہیں کی۔ ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ لوگ دیکھ رہے تھے لیکن کسی نے حملہ آوروں کو نہیں روکا۔

(جاری ہے)

یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہو گیا، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ انتہا پسند ہندو لڑکے کو بے رحمی سے پیٹ رہے ہیں۔

شاہ رخ کو مقامی لوگوں نے فوری طور پر ڈی بی اسپتال لے جایا، لیکن وہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ ابتدائی طبی رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ان کی موت حملے کے دوران شدید اندرونی چوٹوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔اس واقعے پر مقامی مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے۔ شاہ رخ کے اہلخانہ کوپختہ یقین ہے کہ یہ ایک سوچا سمجھا قتل ہے۔ اہلخانہ میں سے ایک نے بتایا کہ شاہ رخ کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی، یہ منصوبہ بند قتل ہے۔ ہم انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔اس بہیمانہ قتل سے ایک بار پھر واضح ہوگیا کہ بھارت میں ہندوتوا قوتوں کی سرپرستی میں مسلمانوں پر تشدد میں خطرناک حد تک اضافہ ہواہے۔