غزہ: مسلسل بمباری سے انسانی بحران میں ناقابل بیان اضافہ، اوچا

یو این بدھ 9 جولائی 2025 19:45

غزہ: مسلسل بمباری سے انسانی بحران میں ناقابل بیان اضافہ، اوچا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 09 جولائی 2025ء) امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں تباہ کن انسانی حالات مزید بدترین صورت اختیار کر رہے ہیں جہاں پناہ گزینوں کے خیموں، سکولوں، گھروں اور طبی مراکز پر روزانہ بمباری میں لوگوں کی بڑی تعداد ہلاک و زخمی ہو رہی ہے۔

ادارے نے غزہ کی صورتحال پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ علاقے میں ایندھن کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے جہاں ہسپتالوں میں ضروری مشینری، ایمبولینس گاڑیاں اور پانی صاف کرنے کے پلانٹ بند ہو جانے کا خدشہ ہے۔

Tweet URL

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے 'اوچا' کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیلی حکام نے غزہ میں ایندھن لانے کی فوری اجازت نہ دی تو اموات میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ جلد از جلد بڑی مقدار میں ایندھن کی فراہمی ضروری ہے۔ مارچ میں جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل نے علاقے میں ایندھن کی ترسیل پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور اب اس کے باقیماندہ ذخائر بھی تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔

نقل مکانی کا بحران

'اوچا' کے مطابق، اسرائیلی حکام نے گزشتہ روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس سے انخلا کے مزید احکامات جاری کیے ہیں۔

جن علاقوں سے لوگوں کو نقل مکانی کے لیے کہا گیا ہے ان میں ایسی جگہیں بھی شامل ہیں جہاں آخری مرتبہ مارچ میں جنگ بندی سے پہلے لوگوں نے انخلا کیا تھا۔

نقل مکانی کرنے والے لوگوں کو جن علاقوں میں جانے کے لیے کہا گیا ہے وہ غزہ کے مجموعی رقبے کا تقریباً 15 فیصد ہیں اور ان میں بھی کمی آ رہی ہے۔ ایسی جگہوں پر بنیادی ڈھانچہ اور ضروری خدمات وجود نہیں رکھتے۔

ادارے نے کہا ہے کہ کسی جگہ سے انخلا کا حکم دینے کے بعد قابض یا متحارب فریق کی شہریوں کو تحفظ دینے کی ذمہ داری ختم نہیں ہو جاتی جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو نقل مکانی کے قابل نہیں یا علاقہ چھوڑ کر جانا نہیں چاہتے۔

امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خان یونس میں نصر میڈیکل کمپلیکس کو تحفظ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ ہسپتال اسرائیلی بمباری اور فائرنگ کا نشانہ بننے والے لوگوں سے بھر چکا ہے اور عملاً زخمیوں کے وارڈ کا منظر پیش کر رہا ہے۔

مقبوضہ فلسطینی علاقے میں 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر رک پیپرکورن نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ ہسپتال میں زخمیوں کے علاج کے سامان، ضروری ادویات، سازوسامان اور ایندھن کی قلت ہے جبکہ عملے پر کام کا شدید بوجھ ہے۔

'اوچا' نے کہا ہے کہ غزہ میں امدادی مقاصد کے لیے نقل و حرکت پر کڑی پابندیاں عائد ہیں۔ گزشتہ دنوں اسرائیلی حکام سے 12 مقامات پر امداد پہنچانے کے لیے اجازت طلب کی گئی تھی لیکن ان میں سے چار درخواستوں پر ہی مثبت جواب ملا۔ادارے نے بتایا ہے کہ ایسی چار درخواستیں یکسر رد کر دی گئیں، چار کو ابتداً منظوری مل گئی لیکن عملدرآمد میں شدید مشکلات حائل ہونے کے باعث انہیں منسوخ کرنا پڑا۔