Live Updates

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس، میڈیا سے متعلق قوانین، پی ٹی وی، ریڈیو پاکستان کے مالی معاملات سمیت پیکا قانون کے تحت مقدمات پر غور

جمعرات 10 جولائی 2025 01:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر علی ظفر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں میڈیا شعبہ سے متعلق اہم قانون سازی اور انتظامی امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں غیر اخلاقی اشتہارات کی ممانعت کا ایکٹ 2025، اطلاعات تک رسائی کا حق (ترمیمی) بل 2023"، پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) اور ریڈیو پاکستان کے مالیاتی امور اور الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (PECA) کے تحت مقدمات پر غور کیا گیا۔

غیر اخلاقی اشتہارات سے متعلق بل پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر افنان اللہ نے ٹی وی اور سوشل میڈیا پر گیمبلنگ، الکحل اور نامناسب لباس دکھانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ سینیٹر سرمد علی نے جوئے کی ایپس تک آسان رسائی کی نشاندہی کی اور تجویز دی کہ ایسے مواد کی نگرانی کے لئے موثر نظام وضع کیا جائے۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون میں توازن ہونا چاہئے،”حقِ رسائی برائے اطلاعات (ترمیمی) بل" پر بات کرتے ہوئے سینیٹر زرقا سہروردی تیمور نے سرکاری اداروں کی جانب سے نامکمل یا منتخب ڈیٹا کی فراہمی پر تحفظات کا اظہار کیا۔

سینیٹر علی ظفر نے معلومات سے انکار کی صورت میں تحریری وجوہات کی فراہمی کی حمایت کی اور انفارمیشن کمشنر کو آئندہ اجلاس میں بلانے کی تجویز دی۔ سینیٹر زرقا نے اسکاٹ لینڈ کو بطور مثال پیش کیا جہاں سرکاری ادارے شفافیت اور بروقت جواب دہی کو یقینی بناتے ہیں۔ کمیٹی نے سینما انڈسٹری سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا۔ وزارت کے حکام نے واضح کیا کہ وفاقی و صوبائی سطح پر سنسر بورڈز موجود ہیں۔

سینیٹر پرویز رشید نے نشاندہی کی کہ بورڈ کے متعدد ارکان کے باوجود فلم پروڈکشن کی رفتار سست ہے کیونکہ اسکریننگ کے لیے جگہیں دستیاب نہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سینما کے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرے اور فلم فنڈنگ کے لیے وزارت خزانہ سے رجوع کیا جائے۔ کمیٹی نے پی ٹی وی کے بجٹ اور اسٹافنگ کے معاملات پر بھی غور کیا۔ وزارت کے حکام نے بتایا کہ 11 ارب روپے کا سالانہ بجٹ مکمل طور پر خرچ ہو چکا ہے جن میں سے ساڑھے آٹھ ارب صرف تنخواہوں پر خرچ ہوئے۔

سینیٹر علی ظفر نے تنخواہوں کے اعداد و شمار اور زمینی حقائق میں تضاد پر سوالات اٹھائے اور مستقبل میں پائیدار اصلاحات سے متعلق بریفنگ طلب کی۔ سینیٹر وقار مہدی نے ریڈیو پاکستان کراچی کی عمارتوں پر غیر قانونی قبضے اور غیر قانونی بجلی کے کنکشن پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسلام آباد سے باہر ریڈیو پاکستان کی تمام املاک کا معائنہ کر کے صورتحال جانچنے اور مزید تجاوزات سے بچاؤ کا مطالبہ کیا۔

آخر میں کمیٹی نے صحافیوں اور سوشل میڈیا کارکنوں کے خلاف پیکا قانون کے تحت درج مقدمات پر بھی غور کیا۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اگلے اجلاس میں سیکرٹری داخلہ کو طلب کیا جائے گا۔ اجلاس میں سینیٹر پرویز رشید، سینیٹر سرمد علی، سینیٹر جان محمد، سینیٹر سید وقار مہدی، سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور اور وزارت اطلاعات و نشریات و متعلقہ اداروں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات