پی آئی اے کا عالمی ریکارڈ 63 سال سے قائم: دنیا کی تیزترین کمرشل پرواز کا اعزاز اب بھی برقرار

یہ تاریخی پرواز لندن ہیتھرو سے کراچی تک صرف 6 گھنٹے، 43 منٹ، اور 51 سیکنڈ میں مکمل ہوئی

اتوار 13 جولائی 2025 15:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے )نے دنیا کی تیزترین کمرشل پرواز کا ریکارڈ 1962 میں قائم کیا تھا، جو آج 63 سال بعد بھی ناقابلِ شکست ہے۔ یہ تاریخی پرواز لندن ہیٹرو سے کراچی تک صرف 6 گھنٹے، 43 منٹ، اور 51 سیکنڈ میں مکمل ہوئی۔ پرواز کے کپتان عبداللہ بیگ تھے، اور اس دوران طیارے نے 938 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اوسط رفتار حاصل کی۔

پی آئی ای نے یہ کارنامہ بوئنگ720 طیارے کے ذریعے انجام دیا، اور یوں یہ ادارہ ایشیاء کی پہلی ایئرلائن بن گیا جس نے جیٹ طیارے متعارف کروائے۔ اس شاندار روایت کی بدولت پی آئی ای نے نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ عالمی ہوا بازی میں بھی کئی نمایاں نقوش چھوڑے۔1954 میں قائم ہونے والی پی آئی اے نے جلد ہی عالمی شہرت حاصل کی۔

(جاری ہے)

1964 میں یہ چین جانے والی پہلی غیر کمیونسٹ ایئرلائن بنی۔

1985 میں پی آئی ای نے امارات ایئرلائن کے قیام میں تکنیکی معاونت فراہم کی، جب کہ 2005 میں ہانگ کانگ سے لندن کی سب سے طویل نان اسٹاپ کمرشل فلائٹ بھی اسی ادارے نے مکمل کی۔پی آئی اے نے نہ صرف عالمی سطح پر پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کیا بلکہ ان فلائٹ انٹرٹینمنٹ جیسے جدید فیچرز کو جنوبی ایشیا میں سب سے پہلے متعارف کروایا۔فی الحال، پی آئی اے کے پاس 32 طیاروں پر مشتمل بیڑا ہے، جن میں ایئربس ای320 اوربوئنگ777 شامل ہیں۔

کراچی، لاہور اور اسلام آباد اس کے اہم آپریشنل مراکز ہیں۔ تاہم، 2020 میں پائلٹ لائسنس اسکینڈل اور سیفٹی آڈٹ کی ناکامی کے بعد یورپی یونین، برطانیہ اور امریکہ میں پی آئی اے پر سفری پابندیاں عائد ہو چکی ہیں۔اب حکومت پاکستان نجکاری کے عمل کے ذریعے ادارے کی بحالی کے لیے سرگرم ہے۔ 2025 کے وسط تک چار بولی دہندگان ابتدائی مراحل سے گزر چکے ہیں، جو نجکاری میں دلچسپی کا مظہر ہیں۔