کراچی کے شہریوں کو اجرک کی نمبرپلیٹ لگانے پر مجبور نہ کیا جائے، ڈاکٹر سلیم حیدر

مہاجروں کی اپنی ثقافت ہے ہم کسی دیہاتی ثقافت کو تسلیم نہیں کرتے ، حکومت ہوش کے ناخن لے،چیئرمین مہاجر اتحاد تحریک

اتوار 13 جولائی 2025 17:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کراچی میں چھ ماہ کے دوران 458 افرد تیز رفتار ڈمپر ، لوڈر اور ٹرکوں کی زد میں آکر جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے لیکن حکومت نہ تو ان متاثرہ افراد کی داد رسی کرسکی اور نہ ہی ان واقعات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جاسکا ہے لیکن کراچی میں اجرک کی نمبر پلیٹ نہ لگانے والوں کیخلاف پوری سندھ حکومت ، انتظامی مشینری اور پولیس اس قدر سرگرم ہے کہ موٹر سائیکلوں اور دیگر گاڑیاں رکھنے والوں کا جینا دوبھر کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اجرک سندھیوں کی ثقافت ہے اس سے عام افراد کا کوئی تعلق نہیں ہے ، حکومت اپنی ثقافت بزور طاقت مہاجر سمیت کسی اور قومیت پر مسلط نہیں کرسکتی۔

(جاری ہے)

مہاجروں کی اپنی ثقافت ، اپنا ورثہ اور اپنا کلچر ہے ہم کسی دیہاتی ثقافت کو نہیں مانتے اور نہ ہی کوئی حکومت آئینی ، قانونی اور اخلاقی طورپر ہمیں مجبور کرسکتی ہے کہ ہم ان کی ثقافت کو تسلیم کریں۔

انہوں نے کہاکہ مہاجر ورثہ مہاجروں کی شاندار تاریخ ہے ، ہمیں اپنی تاریخ اور ورثہ پر فخر ہے ، پہلے ہی کراچی پر دیہاتی حکومت مسلط کرکے کراچی کو گوٹھ بنادیا گیا ہے ، پورا کراچی کھنڈر ہوچکا ہے ، ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر کراچی بنیادی سہولیات اور حقوق سے محروم ہے ، شاہراہوں پر دہشت گرد، بھتہ خور اور جرائم پیشہ دندناتے پھر رہے ہیں ، کسی شہری کی جان و مال اورعزت و آبرو محفوظ نہیں ، کچے کے ڈاکو اب پکے میں آکر تاجروں ، صنعتکاروں اور عام شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔

کراچی کے کسی تھانے پر ایس ایچ او ، ڈی ایس پی ، ایس ایس پی ، ڈی آئی جی ، ڈپٹی کمشنر ایک بھی مہاجر نہیں ہے۔ مہاجر اکثریتی شہر کو ایک طرف تو وسائل سے محروم کیا جارہا ہے تو دوسری طرف بدنام زمانہ راشی اور بدکردار افسران کراچی میں لاکر لگائے گئے ہیں جو عام شہریوں سے جائز کام کے بھی منہ مانگی رشوت وصول کرتے ہیں جس کا کچھ حصہ وہ خود رکھتے ہیں باقی صوبائی حکومت اور پارٹی فنڈز میں جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ مہاجروں اور کراچی کے شہریوں کو اس قدر دیوار سے نہ لگائے کہ پھر یہاں کے نوجوانوں اور عام شہریوں میں بغاوت پیدا ہو جو نہ صرف قوم بلکہ ملک دونوں کے فائدے میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کسی کو اجرک والی نمبر پلیٹ لگانے کا شوق ہے تو وہ اپنا شوق پورا کرے بلکہ پوری گاڑی اجرک کے کلر کی بنالے لیکن ہم سے زبردستی اس طرح کی نمبر پلیٹیں نہ لگوائی جائیں کیونکہ ہم اس سب عمل کو متعصبانہ مہاجر دشمن سوچ تصور کرتے ہیں۔