Live Updates

جماعت اسلامی نے سندھ میں بدترین بدامنی اورڈاکوراج کے خلاف وزیراعلیٰ ہائوس کے گھیرائو کا اعلان کردیا

مرادعلی شاہ حکومت اورادارے قیام امن اورشہریوں کی جان ومال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں،کاشف سعیدشیخ سندھ میں موجود فوج اوررینجرزکو بجلی بل ،ٹول ٹیکس اورتفریحی مقامات کے کرایہ جات وصول کرنے کا حکم تو ملتا ہے مگر سندھ میں ڈاکوراج ،قبائلی تصادم ،بچوں کو اغوا،لوٹ مار اورقتل وغارت گری کے خاتمے کا حکم کیوں نہیں دیا جاتا مجلس شوریٰ سے خطاب

اتوار 13 جولائی 2025 19:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)جماعت اسلامی نے سندھ میں بدترین بدامنی اورڈاکوراج کے خلاف جلد وزیراعلیٰ ہائوس کے گھیرائو کا اعلان کردیا،مرادعلی شاہ حکومت اورادارے قیام امن اورشہریوں کی جان ومال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں۔سندھ میں موجود فوج اوررینجرزکو بجلی بل ،ٹول ٹیکس اورتفریحی مقامات کے کرایہ جات وصول کرنے کا حکم تو ملتا ہے مگر سندھ میں ڈاکوراج ،قبائلی تصادم ،بچوں کو اغوا،لوٹ مار اورقتل وغارت گری کے خاتمے کا حکم کیوں نہیں دیا جاتا سندھ میں اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سسٹم کے نام پر کرپشن و لوٹ مار جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار امیرجماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے قباء آڈیٹوریم میں منعقدہ مجلس شوریٰ سندھ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیاسی،دعوتی تنظیمی عوامی صورتحال پرغورسمیت آئندہ مالی سال کا بجٹ ودیگرامورکی منصوبہ بندی کی گئی ،اجلاس میں نائب امراء پروفیسرنظام الدین میمن،حافظ نصراللہ چنا،منعم ظفرخان،محمد افضال،جنرل سیکرٹری محمد یوسف ،نائب قیمین،شعبہ جات کے ناظمین اوربرادرتنظیمات کے ذمے داران شریک تھے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ کراچی تا کشمور سندھ میں امن وامان کی مخدوش صورتحال ، ڈاکو راج اور قبائلی تصادم نے عوام کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی ہے۔ عوام سیاسی جماعتوں کے احتجاج اور شہر اقتدار اسلام آباد میں دھرنے کے باوجود حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی جو کہ بے حسی کی انتہا یے۔امن کے نام پر گزشتہ سال دوسوارب اور اس سال کے بجٹ میں234ارب روپے رکھے گئے ہیں مگر حالات میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آرہی ہے ویسے تو پورا صوبہ بدامنی کی لپیٹ میں ہے مگر بالائی سندھ کے لاڑکانہ و سکھر ڈویڑن میں شام کے بعد سڑکیں ویران ہوجاتی ہیں۔

خوف کے مارے لوگ سفر نہیں کرتے۔اغوا برائے تاوان ایک منافع بخش کاروبار بنادیا گیا ہے۔ سترہ سال سے سندھ پر پی پی کی حکومت ہے مگر بدامنی غربت وافلاس کے خاتمے سے لیکر شہروں کی تعمیر و ترقی تک کوئی پیش رفت نظر نہیں آ رہی ہے۔ اصلاح احوال کی بجائے سندھ میں مسائل اور محرومیاں بڑھتی جارہی ہیں۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ذاتی مفادات و اقتدار کی خاطر پانی زمینوں سے لیکر سیاحتی مراکز و قدرتی وسائل گورکھ ہل ، کارونجھر پھاڑ تک سندھ برائے فروخت کے بینرز لگادیئے گئے ہیں۔

ہر جگہ میرٹ قانون و آئین پر عملدرآمد کی بجائے سسٹم کو طاقتور بنادیا گیا ہے۔سندھ حکومت کی کارکردگی کا یہ ہال ہے کہ چند گھنٹوں کی بارش میں ہر شہر تالاب کا منظر پیش کرتا ہے۔ اندرون سندھ میں کوئی ایسا شہر یا یوسی نہیں ہے جس کو ماڈل کے طور پر پیش کیا جائے۔ ہر شہر کا انفراسٹرکچر تباہی کا منظر پیش کر ہا ہے۔صوبائی امیرنے زوردیا کہ مون سون بارشوں کی پیشن گوئی کے پیش نظر نمائشی اعلانات کی بجائے نالوں کی صفائی سمیت کرپشن فری ضروری وعملی اقدامات کئے جائیں۔شہیدغزہ خلیل کھوکھر،حافظ لطف اللہ بھٹوسمیت دیگر مرحومین کے لیے دعائے مغفرت اوراختتامی دعا سینئررہنما اسداللہ بھٹو نے کرائی۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات