(آئی بی اے سکھر کے ٹیسٹ پاس کرنے والے 210 پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی اساتذہ میں جوائننگ آرڈرز تقسیم کرنے کی تقریب

اتوار 13 جولائی 2025 19:25

میرپورماتھیلو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2025ء) آئی بی اے سکھر کے ٹیسٹ پاس کرنے والے 210 پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی اساتذہ میں جوائننگ آرڈرز تقسیم کرنے کی تقریب ، تقریب کے مہمان خاص پیپلزپارٹی ضلع گھوٹکی کے صدر میر بابر خان لونڈ اور چیئرمین ضلع کونسل گھوٹکی بنگل خان مہر تھے۔ تقریب میں ڈائریکٹر ایجوکیشن ایلیمنٹری، سیکنڈری اینڈ ہائیر سیکنڈری سکھر حافظ شہاب الدین انڈھڑ ، ڈپٹی کمشنر گھوٹکی ڈاکٹر محمد علی زیدی ، ڈی ای او گھوٹکی حافظ لال محمد تنیو ، سی ایم او عمران سیال سمیت محکمہ تعلیم کے افسران نے بڑی تعداد میں شرکت کی،اس موقع پر مقررین نے جے ایس ٹی کے 165 اور پی ایس ٹی کے 45 اساتذہ میں جوائننگ آرڈر تقسیم کئے ، اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی ضلع گھوٹکی کے صدر میر بابر خان لٴْونڈ اور چیئرمین ضلع کونسل گھوٹکی بنگل خان مہر نے نئے مقرر ہونے والے اساتذہ کو مبارک باد دی اور زور دیا کہ وہ تعلیم کی بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پی ایس ٹی ، جے ایس ٹی پاس کرنے والے امیدواروں کو جوائنگ آرڈر دے کر اپنا وعدہ پورا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے تعینات ہونے والے اساتذہ کا جوائننگ کے آرڈر کو روزگار کا ذریعہ نہ سمجھیں بلکہ انہی کے ہاتھوں میں ملک کے بہتر مستقبل کا صیغہ راز ہے، آرڈر وصول کرنے والے اپنی ذمہ داریاں نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیں ، ڈپٹی کمشنر گھوٹکی ڈاکٹر سید محمد علی زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کی بہتری کے لئے حکومت سندھ نے خالص میرٹ کی بنیاد پر سندھ بھر میں ہزاروں اساتذہ بھرتی کیے ہیں تاکہ اس قوم کے بچوں کو تعلیم کی سہولت میسر ہو سکے، تمام نئے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ سچائی و ایمانداری سے اپنے فرائض سرانجام دیتے ہوئے تعلیم کی بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ نئے اساتذہ تعلیمی یافتہ اور محنتی ہیں جنہوں نے اپنی اہلیت ہر امتحان پاس کیا، امید ہے کہ مستقبل میں بھی اپنی قابلیت سے بچوں کو تعلیم دیں گے تاکہ قوم کے بچے بھی مستقبل میں کچھ بن سکیں ، ڈائریکٹر ایجوکیشن ایلیمنٹری، سیکنڈری اینڈ ہائیر سیکنڈری سکھر حافظ شہاب الدین انڈھڑ نے کہا کہ سندھ حکومت ہمیشہ تعلیم کو اپنی اولین ترجیح دیتی ا?ئی ہے اور اس عمل سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تعلیم کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں