پارلیمان کے دروازے تمام جامعات کے محققین اور طلبا کیلئے کھلے ہیں، سپیکرقومی اسمبلی

پیر 8 ستمبر 2025 17:10

پارلیمان کے دروازے تمام جامعات کے محققین اور طلبا کیلئے کھلے ہیں، سپیکرقومی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 ستمبر2025ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پارلیمان کے دروازے تمام جامعات کے محققین اور طلبا کیلئے کھلے ہیں، تعلیمی اداروں اور پارلیمان کے درمیان قریبی روابط دونوں اداروں کے لئے مفید ہوں گے، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور جامعات کے مابین مسائل کے حل کیلئے قانون سازی عمل میں لائی جائے گی۔

پیر کو یہاں ’’ پارلیمان پر تدریس، تحقیق اور تحریر سے متعلق قومی کانفرنس ‘‘ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2015 میں پہلی بار اس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، 2015 میں اس کانفرنس میں 25 جامعات نے پارلیمینٹری سٹڈیز کو اپنے نصاب میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی، قومی کانفرنس میں جامعات کے وائس چانسلرز، ریکٹرز، کالجز کے پرنسپلز اور فیکلٹی ممبران نے بھرپور شرکت کی۔

(جاری ہے)

سردار ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمان اور تعلیمی اداروں کے درمیان مضبوط روابط قومی ترقی کی ضمانت ہیں، قومی اسمبلی کا رکن بننے کے بعد آئین اور قواعد کا باریک بینی سے مطالعہ کیا، صرف دو یا تین بار آئین و قواعد پڑھنے سے پارلیمانی امور میں مہارت حاصل نہیں ہو سکتی، آئین و قانون کی تفہیم کے لیے عملی مشاہدہ اور تجربہ ضروری ہے۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ 2015 میں قومی اسمبلی انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کیا گیا تاکہ طلبہ کو قانون سازی اور پارلیمانی طریق کار سے روشناس کرایا جا سکے، ملک بھر سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے اس انٹرن شپ پروگرام کو بھرپور سراہا،اس پروگرام میں پسماندہ علاقوں کے سکولوں اور کالجوں کے طلبہ کو ترجیح دی گئی اس حوالے سے پہلے بیچ کے طلبہ کا کہنا تھا کہ انہیں اسمبلی کے کام کی وسعت کا اندازہ نہیں تھا۔

سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمان کے مثبت اقدامات کو قومی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کی پارلیمان دنیا کی پہلی ’’گرین پارلیمان‘‘ ہونے کا اعزاز رکھتی ہے،2015 میں پارلیمان کی عمارت کو مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے دروازے تمام جامعات کے محققین اور طلبہ کے لیے کھلے ہیں، تعلیمی اداروں اور پارلیمان کے درمیان قریبی روابط دونوں اداروں کے لیے مفید ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ جامعات کے ساتھ مل کر مختلف موضوعات پر سیمینارز کا انعقاد کرے گی۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ جینڈر مین سٹریمِنگ کمیٹی اور دیگر پارلیمانی کاکسز فعال کردار ادا کر رہے ہیں، کانفرنس میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے سپیکرز شریک ہوئے، خیبر پختونخوا پہلی صوبائی اسمبلی ہے جس نے قومی اسمبلی کی طرز پر پارلیمانی کاکسز اور فورمز قائم کیے۔

انہوں نے کہا کہ 2013 میں قومی اسمبلی میں پروموشن کے لیے تربیتی کورسز کا آغاز کیا، پروموشن کا عمل شفاف بنانے کے لیے ملازمین کی سنیارٹی اور ترقی کی تفصیلات ویب سائٹ پر شائع کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے اختیارات کو محدود کر کے بھرتی اور ترقی کے عمل کو مزید شفاف بنایا گیا،وائس چانسلرز کی بھرپور شرکت پر ان کے شکر گزار ہیں۔

سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ مزید جامعات کے وائس چانسلرز کو اس پروگرام میں شامل کرنے کی کوششیں جاری ہیں، آئندہ کانفرنس میں چاروں صوبائی اسمبلیوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلیوں کے سپیکرز کو بھی مدعو کیا جائے گا، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کو آئندہ اجلاسوں میں طلب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو آئین و پارلیمانی طریقہ کار سے روشناس کرانے کے لیے تجاویز طلب کی گئیں۔ انہوں نے جامعات کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی او رکہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور جامعات کے مابین مسائل کے حل کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔