
بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کو والد سے ملاقات کا حق ہے لیکن انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں، رانا ثنا اللہ
،علی امین گنڈا پور کے ساتھ حکومتی سطح پر کوئی بیک چینل مذاکرات نہیں ہیں، تاہم انتظامی سطح پر ان سے بات چیت ہوتی رہتی ہے ٓیہ لوگ آر اور پار کا کہہ رہے ہیں، پوچھنا چاہتا ہوں آخر یہ لوگ کیا کرنے والے ہیں،انٹرویو
پیر 14 جولائی 2025 22:35
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما آر یا پار کا جو بیانیہ دے رہے ہیں، وہ مکمل طور پر بے معنی ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ پی ٹی آئی سے پوچھے کہ 5 اگست کو وہ کیا کرنے والے ہیں، چاہے وہ جلسہ کریں یا ریلی نکالیں، مگر احتجاج میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو یہ بھی حق حاصل ہے کہ وہ ان افراد کے خلاف پریوینٹیو ایکشن لے جو احتجاج کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی جانب سے کیے گئے تمام احتجاجات کو تشویش ناک قرار دیا اور کہا کہ ان کے پرامن ہونے کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا ہے۔انھوں نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹے قاسم اور سلیمان پاکستان آئیں گے تو انہیں اپنے والد سے ملنے کا حق ہے، لیکن اگر وہ کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد کارروائی میں حصہ لیں گے تو انہیں قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔رانا ثنا اللہ نے وضاحت کی کہ وزیراعلی کے پی علی امین گنڈا پور کے ساتھ حکومتی سطح پر کوئی بیک چینل مذاکرات نہیں ہیں، تاہم انتظامی سطح پر ان سے بات چیت ہوتی رہتی ہے۔ بیک چینل بات حکومت لیول پر نہیں ہے، کسی اور لیول یعنی اسٹیبلشمنٹ سائیڈ سے بھی نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹو لیول پر ان کے ساتھ بات ہوتی رہتی ہے یعنی مثال کے طور پر انھوں نے کسی شہر یا کسی ڈویژن میں جلسہ کرنا ہے تو وہاں کی انتظامیہ ڈائیلاگ کرتی ہے ان لوگوں سے اور وہ کوئی بھی ہوں، ضروری نہیں کہ پی ٹی آئی کی جماعت ہو۔ انتظامیہ ان سے پوچھ گچھ کرتی ہے، اسے حکومتی سطح پر ڈائیلاگ نہیں کہہ سکتے، بیک چینل کوئی ایسی بات نہیں۔جے یو آئی کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت اور مولانا فضل الرحمان کی جماعت کے درمیان میٹنگ کے سیشنز جاری ہیں، مولانا فضل الرحمان سے انڈراسٹینڈنگ ڈویلپ ہوئی تو نہیں لیکن ان سے بات چات جاری ہے، مولانا اسد صاحب کی وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے اس کے بعد میں اور امیر مقام اور دیگر مولانا فضل الرحمان سے ملے تھے۔انھوں نے مزید کہا کہ آج بھی ان سے ایک میٹنگ ہوئی ہے اور ہم جلد ہی دوبارہ مولانا سے میٹنگ کریں گے، کیوں کہ سینیٹ کی سیٹوں میں ووٹ کی اہمیت ہوتی ہے، جنرل سیٹ کچھ اور فارمولا ہے اس کے بعد ٹیکنو کریٹ وغیرہ تو اس میں ایک دوسرے کی مدد کی جا سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں بعض کیٹگریز میں بہتر پرفارم کیا جا سکتا ہے، جتنا تعاون ہم ان کے ساتھ کرسکے ہم کریں گے اور ان سے بھی ہم یہی توقع رکھتے ہیںمزید قومی خبریں
-
حکیم شہزاد لوہا پاڑ مجرا کرانے پر تھانے طلب، عوام سے معافی مانگ لی
-
پاکستانی ایئرلائنز کی سعودی عرب کیلئے براہِ راست پروازوں کا آڈٹ مکمل
-
کراچی، پاکستان میں پہلی بار دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کا کامیاب آپریشن، 4 سالہ بچے کی زندگی بچ گئی
-
کراچی میں موٹاپے کے مریضوں کے لیے جدید امریکی طریقہ علاج کا آغاز
-
کراچی میں 8 سے 10 ستمبر کے دوران شدید بارشیں متوقع، اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ
-
داسو 765 کے وی ٹرانسمیشن لائن منصوبے کے لیے پہلا ٹاورنصب
-
احتجاج کی آڑ میں سیاسی مقاصد حاصل کرنا اس پر حکومت کوئی نرمی اختیار نہیں کرے گی، طلال چودھری
-
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کا سیلابی علاقوں کا دورہ
-
16سالہ لڑکی سے زیادتی کر کے حاملہ کرنے کا جرم ثابت ہونے پر مجرم کو عمر قید ،دس ہزار جرمانے کی سزا
-
سی ٹی ڈی نے دہشتگردی کی کوشش ناکام بنا دی، بھارتی خفیہ ایجنسی کے دو دہشتگرد گرفتار
-
بلوچستان کے 5 اضلاع میں (کل) موبائل انٹرنیٹ سروس بند رکھنے کا فیصلہ
-
سیلابی خطرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور صورت حال کے پیش نظر سندھ میں ایمرجنسی الرٹ ہے، شرجیل انعام میمن
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.