غزہ: پانی فراہمی کے منتظر بچوں کی میزائل حملے میں ہلاکت قابل مذمت

یو این منگل 15 جولائی 2025 19:15

غزہ: پانی فراہمی کے منتظر بچوں کی میزائل حملے میں ہلاکت قابل مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے غزہ میں پانی حاصل کرنے کے انتظار میں کھڑے سات بچوں کی ہلاکت پر افسوس اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اپنے جنگی طریقہ کار پر نظرثانی کرے۔

ادارے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے اسرائیلی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور بچوں سمیت شہریوں کو جنگ سے تحفظ فراہم کریں۔

حالیہ واقعے سے چند ہی روز پہلے امدادی خوراک کے انتظار میں کھڑے بچوں اور خواتین سمیت 15 افراد اسرائیل کے حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

Tweet URL

حالیہ واقعہ اتوار کو وسطیٰ غزہ میں پیش آیا جس میں چار دیگر لوگوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیل کی فوج نے اس واقعے کو 'تکنیکی غلطی' قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے دہشت گردوں پر فائرنگ کی تھی جو غلط سمت میں چلی گئی۔

اقوام متحدہ غزہ میں سنگین انسانی حالات اور خوراک کے حصول کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں کی ہلاکتوں پر متواتر افسوس اور مذمت کا اظہار کرتا آیا ہے۔ غذائی تحفظ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس وقت غزہ کی پوری آبادی حسب ضرورت خوراک سے محروم ہے۔

شدید غذائی عدم تحفظ

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) نے کہا ہے کہ خوراک اور طبی ادویات لے کر سیکڑوں ٹرک غزہ سے باہر گوداموں میں کھڑے ہیں جبکہ علاقے میں بھوک پھیلی ہے۔ ادارے کے ایک طبی کارکن کا کہنا ہے کہ انہوں ںے قبل ازیں اس طرح کی غذائی قلت کے بارے میں کتابوں میں پڑھا یا دستاویزی فلموں میں ہی دیکھا تھا لیکن اب وہ اس قدر شدید درجے کی غذائی قلت کا شکار لوگوں کو طبی مراکز میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔

'انروا' نے اپیل کی ہے کہ غزہ کا محاصرہ اٹھا کر لوگوں کو فاقوں سے بچایا جائے اور اقوام متحدہ کو امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔

مغربی کنارے میں تباہی 'انروا' نے غزہ کی جنگ کے پس منظر میں مقبوضہ مغربی علاقے کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

آبادکاروں کا ظلم

ادارے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے آج سوئزرلینڈ میں منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا کو بتایا کہ اسرائیل مغربی کنارے میں فلسطینی علاقوں کا اپنے ساتھ الحاق کر رہا ہے۔

یہ محض تباہی نہیں بلکہ لوگوں کو ان کے علاقوں سے بیدخل کرنے کے منظم اقدام کا حصہ، بین الاقوامی قانون کی پامالی اور ایک اجتماعی سزا ہے۔

جنوری میں اسرائیل کی فورسز نے مغربی کنارے کے علاقے تلکرم اور جنین میں کارروائیاں شروع کی تھیں جنہیں 'انروا' نے دو دہائیوں میں اس نوعیت کا سب سے بڑا اقدام قرار دیا ہے۔ امدادی اداروں نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے ان کارروائیوں کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی اور نقل مکانی ہوئی جبکہ اسرائیلی آبادکاروں کے حملوں میں شدت آ گئی ہے۔