چیئرمین کمیٹی و رکن قومی اسمبلی خواجہ شیراز محمود کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا دسواں اجلاس

جمعرات 17 جولائی 2025 20:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا دسواں اجلاس جمعرات کو نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (نیوٹیک) اسلام آباد میں کمیٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی خواجہ شیراز محمود کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ نیوٹیک کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) انجینئر معظم ایاز نے کمیٹی کو یونیورسٹی کے وژن پر بریفنگ دی ۔

بریفنگ کے دوران مشن، ڈھانچہ، فیکلٹیز، پروگرامز، کورسز، داخلے کے معیارات، لائبریری کے وسائل، سہولیات، کوالٹی مینجمنٹ سسٹم، سکالر شپس، طلبہ کی بہتری کے منصوبے، آن لائن تعلیمی نظام، صنعتی اور تخلیقی سرگرمیاں، قومی و بین الاقوامی اداروں، تنظیموں، چیمبرز، دفاعی اداروں کے ساتھ تعاون، ریکو ڈِک مائننگ کمپنی کے ساتھ شراکت داری، وزارتوں، سرکاری اداروں، سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس، صنعتی منصوبوں، آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی انٹیلیجنٹ رے بار کاؤنٹنگ سسٹم، سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس ائی ایف سی) میں شرکت اور گزشتہ 6 سال کے دوران حاصل کی گئی نمایاں کامیابیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے نیوٹیک کے ریکٹر اور ان کی انتہائی پرعزم ٹیم کی مثالی قیادت کو سراہتے ہوئے یونیورسٹی کی ترقی میں ان کی نمایاں کوششوں، قابلِ ذکر کامیابیوں اور انمٹ خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ کمیٹی نے تسلیم کیا کہ محض چھ سال کے قلیل عرصے میں نیوٹیک قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک معیاری ادارے کے طور پر ابھری ہے، جو انتظامیہ، فیکلٹی اور طلبہ کی دور اندیش منصوبہ بندی، تعلیمی معیار اور بے لوث عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

معزز اراکین نے ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے طلبہ کو یونیورسٹی میں موجود تعلیمی مواقع سے آگاہ کرنے اور انہیں متاثر کرنے کے لئے جامع آگاہی مہم چلانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ رابطے اور معلومات کی کمی کی وجہ سے ایسے بہت سے ہونہار طلبہ اعلیٰ تعلیمی اداروں سے ناواقف رہ جاتے ہیں۔ بعض اراکین نے یونیورسٹی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اپنے تعلیمی پروگرامز میں زراعت سے متعلق کورسز کو شامل کریں۔

انہوں نے پاکستان جیسے زرعی معیشت والے ملک میں زرعی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرامز نہ صرف دیہی نوجوانوں کو بااختیار بنائیں گے بلکہ قومی غذائی تحفظ اور پائیدار ترقی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔ کمیٹی کے اراکین نے جنوبی پنجاب اور سندھ میں ضلعی کیمپس قائم کرنے کے لئے زمین فراہم کرنے اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسے علاقے، جو وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود تعلیمی ڈھانچے کے لحاظ سے پیچھے رہ گئے ہیں، نیوٹیک جیسے معیاری ادارے کی مقامی موجودگی سے بہت فائدہ اٹھائیں گے۔ کمیٹی نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ توسیعی حکمت عملی میں ان تجاویز کو سنجیدگی سے شامل کریں تاکہ ملک کے تمام خطوں میں معیاری تعلیم تک یکساں رسائی یقینی بنائی جا سکے۔

کمیٹی نے موجودہ حکومت کی جانب سے یونیورسٹی کو ضروری مالی وسائل اور اعلان کردہ بسیں فراہم نہ کرنے پر گہری تشویش اور مایوسی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے زور دیا کہ ایسی وعدہ خلافیاں ایک اہم قومی ادارے کی ترقی اور کارکردگی کو متاثر کرتی ہیں۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ نیوٹیک کے ساتھ کئے گئے تمام وعدے بغیر کسی تاخیر کے پورے کئے جائیں تاکہ یونیورسٹی اپنی ترقی اور قومی خدمت کے سفر کو جاری رکھ سکے۔

کمیٹی کے چیئرمین اور اراکین نے یونیورسٹی کے مختلف شعبوں اور فیکلٹیز کا دورہ کیا جہاں انہوں نے تعلیمی ماحول، جاری تحقیقی سرگرمیوں اور بنیادی ڈھانچے کا جائزہ لیا۔ دورے کے دوران انہوں نے فیکلٹی ممبران، انتظامی عملے اور طلبہ سے بات چیت کرتے ہوئے ادارے کی صلاحیتوں، چیلنجز اور مستقبل کے امکانات سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر اپنے گزشتہ اجلاس کی سفارشات کی توثیق کی۔

اجلاس میں مہتاب اکبر راشدی، بیگم تہمینہ دولتانہ، شہناز ملک، صادق افتخار، محمد عامر سلطان، عثمان علی، محمد شبر علی قریشی، خرم شہزاد ورک، میاں غوث محمد، محمد معظم علی خان نے شرکت کی۔ وفاقی سیکرٹری اور وزارت کے دیگر سینئر افسران کے علاوہ نیوٹیک کی سینئر انتظامیہ اور فیکلٹی اراکین بھی موجود تھے۔