وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی لندن میں اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں

جمعہ 18 جولائی 2025 17:03

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی لندن میں اعلیٰ سطح کی  ملاقاتیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے لندن میں اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کا ایک سلسلہ منعقد کیا جس کا مقصد پاکستان اور برطانیہ کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعاون کو مزید مضبوط کرنا اور ترجیحی شعبوں میں ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینا تھا۔ جمعہ کو یہاں جاری پریس ریلیز کے مطابق لندن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے ساتھ ایک ملاقات میں وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ حال ہی میں شروع ہونے والا یوکے-پاکستان تجارتی مکالمہ دو طرفہ تجارت میں پیشنگوئی، شفافیت اور کاروبار دوست پالیسیوں کے ایک نئے دور کے آغاز کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے چیمبر کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ تعاون کو ادارہ جاتی شکل دینے اور مشترکہ مواقع کو کھولنے کے لئے پاکستانی چیمبرز اور تجارتی اداروں کے ساتھ سیکٹر کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یوز) کو تلاش کرے۔

(جاری ہے)

جام کمال خان نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی آئی ٹی برآمدات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2023-24 میں 3.2 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔

جام کمال نے ایل سی سی آئی کے اراکین کو پاکستان کے متحرک ٹیک ایکو سسٹم کے ساتھ مشغول ہونے کی دعوت دی جو اب فری لانس آئی ٹی پروفیشنلز کے لئے عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت اور بلاک چین جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور پاکستان کی جدید فن ٹیک صلاحیتوں کا خاکہ پیش کیا، بشمول ابتدائی بلاک چین سے چلنے والے ترسیلات زر کے حل اور ڈیجیٹل اثاثوں پر تفصیل سے بات چیت کی گئی ۔

وزیر تجارت نے گرین انویسٹمنٹ کے لئے پاکستان کی تیاری پر بھی زور دیا، برطانیہ کی فرموں کو پاکستان کی قابل تجدید توانائی کی منتقلی میں شراکت داری کی دعوت دی۔ انہوں نے کم استعمال شدہ شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان کو باقاعدہ بزنس فورمز اور ایل سی سی آئی کی زیر قیادت تجارتی مشنز کی تجویز دی۔پاکستان برٹین بزنس کونسل (پی بی بی سی) میں وزیر تجارت نے دونوں ممالک میں سرکاری اور نجی شعبے کو ملانے میں کونسل کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔

کونسل نے برطانیہ میں پی آئی اے کے آپریشنز کو بحال کرنے میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ اس سے خراب ہونے والی اشیاء کی تجارت کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ وفاقی وزیر نے پی بی بی سی کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ غیر روایتی پاکستانی برآمدات اور ایس ایم ایز، خاص طور پر آئی ٹی سروسز، خواتین کی زیر قیادت انٹرپرینیورشپ اور ثقافتی صنعتوں کے لئے اپنی حمایت کو بڑھائے۔

انہوں نے تعلیمی اور صنعتی روابط کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ یو کے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ اپنی ملاقات میں جام کمال نے برطانیہ کے درآمد کنندگان اور قابل اعتماد پاکستانی سپلائرز کے درمیان بہتر مماثلت پر زور دیا۔ انہوں نے چیمبر پر زور دیا کہ وہ جوائنٹ وینچرز، فرنچائزنگ اور سٹارٹ اپ انکیوبیشن کے ذریعے پاکستان میں تارکین وطن کی قیادت میں سرمایہ کاری کو متحرک کریں اور سیاحت اور ثقافت پر مبنی اقدامات کے لیے زیادہ تعاون کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے برطانیہ کی ڈیجیٹل اکانومی میں پاکستان کی نمائش کو بڑھانے کے لیے مشترکہ ایکسلریٹرس، ڈیجیٹل سروسز بی ٹو بی پلیٹ فارمز اور ٹیک سینٹرڈ بزنس مشنز کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ چیمبر کے ایک رکن نے وزیر سے شمسی توانائی سے چلنے والے گھریلو حرارتی آلات کو پاکستان کی مارکیٹ میں متعارف کرانے کے بارے میں بات کی، جبکہ ایک اور رکن نے پاکستان سے برطانیہ کے سب سے بڑے خوردہ فروشوں کو برآمد کیے جانے والے پھلوں اور سبزیوں کی طلب میں سپلائی چین قائم کرنے کے لئے پاکستان کا سفر کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

وفاقی وزیر نے تجارتی ونگ کی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ کاروباری اداروں کے ساتھ رابطے میں رہیں اور تجارتی رابطے کو آگے بڑھائیں۔ دن کا اختتام لندن کی پاکستانی کمیونٹی کے ماہرین تعلیم، کاروباری پیشہ ور افراد، آئی ٹی سیکٹر کی کمپنیوں اور سافٹ ویئر ہاؤسز کے ساتھ عشائیہ کے ساتھ ہوا۔