Live Updates

عمران خان کے دور میں چینی 85 روپے کی تھی جو اب 200 روپے سے اوپر جا چکی

پاکستان میں بہت سارے لوگوں کو حقائق معلوم نہیں ہیں کہ ملک میں موجود کل 84 شوگر ملوں میں سے 90 فیصد شوگر ملز سیاستدانوں کی ہیں، چند ایک کے سوا باقی سب بڑے سیاسدان شوگر ملوں کے مالکان ہیں، سابق چئیرمین ایف بی آر

muhammad ali محمد علی جمعہ 18 جولائی 2025 18:37

عمران خان کے دور میں چینی 85 روپے کی تھی جو اب 200 روپے سے اوپر جا چکی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جولائی 2025ء ) عمران خان کے دور میں چینی 85 روپے کی تھی جو اب 200 روپے سے اوپر جا چکی۔ تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں چینی کے نام پر جس طرح کھیل ہوتا رہا ہے یہ تقریباً ہر دور حکومت میں ہوا ہے، جس وقت عمران خان کی حکومت گئی تھی تب چینی کی زیادہ سے زیادہ مارکیٹ قیمت 85 روپے فی کلو تھی اور آج چینی کی قیمت 200 روپے تک پہنچ چکی ہے، پاکستان میں بہت سارے لوگوں کو حقائق معلوم نہیں ہیں کہ ملک میں موجود کل 84 شوگر ملوں میں سے 90 فیصد شوگر ملز سیاستدانوں کی ہیں، چند ایک کے سوا باقی سب بڑے سیاسدان شوگر ملوں کے مالکان ہیں۔

شبرزیدی نے انکشاف کیا ہے کہ شوگر ملز جو چینی بناتی ہیں اس کی دو منڈیاں ہیں جن میں سے ایک کراچی اور دوسری فیصل آباد ہے، ملک کی 84 شوگر ملوں کے صرف 12 سے 15 ڈیلر ہیں اور پاکستان کی پوری شوگر انڈسٹری میں ایک بھی ڈیلر رجسٹرڈ نہیں ہے وہ چینی کے بادشاہ ہیں، چینی جب مل میں بنتی ہے اور اس کے بعد سے جب بکتی ہے تو درمیان میں کوئی ٹریل نہیں ہے، میری ان لوگوں کو کہتے جان نکل گئی کہ رجسٹریشن کراؤ لیکن وہ لوگ میرے اوپر ہنستے تھے کہ یہ پاگل ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب شہباز حکومت کی جانب سے شوگر ملز پر کی جانے والی مہربانیوں سے متعلق ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ سینئر صحافی محمد مالک نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ "شوگر مافیا نے پاکستان کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایا ہے۔ چینی مافیا نے چینی ایکسپورٹ کر کے 114 ارب روپے کمائے، پھر قیمتوں میں اضافہ کر کے مزید 98 ارب روپے حاصل کیے۔ ابھی یہ بحث ختم بھی نہیں ہوئی تھی کہ چینی ایکسپورٹ کی اجازت کس نے دی، تو حکومت اور شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان دوبارہ ایکسپورٹ کا معاہدہ ہو گیا ہے۔"
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات