پاکستان دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن ریاست، لشکر طیبہ سے تعلق زمینی حقائق کے منافی ہے، دفتر خارجہ

پاکستان نے موثر ،جامع طریقے سے کالعدم تنظیموں کیخلاف بھرپور ایکشن لیا ،اعلی قیادت کو گرفتار کر کے مقدمات چلائے ،تنظیمی ڈھانچوں کو ختم کیا گیا،ترجمان

جمعہ 18 جولائی 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2025ء) پاکستان نے لشکر طیبہ سے تعلق زمینی حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، زیرو ٹالرنس اور دہشت گردی کیخلاف بین الاقوامی تعاون ہماری پالیسی کی بنیاد ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست رہا ہے، پاکستان نے ایبی گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری سمیت انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے ذریعے عالمی امن کے حصول میں بھرپور کردار ادا کیا۔

اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات ابھی تک بے نتیجہ ہیں۔ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان میں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے کسی بھی قسم کا تعلق زمینی حقائق کے منافی ہے، پاکستان نے موثر اور جامع طریقے سے کالعدم تنظیموں کے خلاف بھرپور ایکشن لیا اور ان کی اعلی قیادت کو گرفتار کر کے ان پر مقدمات چلائے اور تنظیمی ڈھانچوں کو ختم کیا گیا۔

(جاری ہے)

دفترخارجہ کے مطابق زیر غور مسئلہ امریکا کے اپنے قوانین سے متعلق ہے، بھارت کے پاس پاکستان مخالف پروپیگنڈے کیلئے ایسی معاملات سے فائدہ اٹھانے کا ٹریک ریکارڈ موجود ہے، بھارت کشمیر سمیت دیگر علاقوں میں انسانی حقوق کیخلاف جاری مظالم، غیر ذمہ دارانہ اور بدمعاش رویے سے بین الاقوامی توجہ ہٹنا چاہتا ہے۔اعلامئے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان بے مثال قربانیوں اور افادیت کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

دفتر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اجتماعی کوششوں کے ذریعے اس عالمی خطرے سے نمٹنے کیلئے معروضی اور غیر امتیازی پالیسیاں اپنائے، جس کے لیے ضروری ہے کہ مجید بریگیڈ جیسی دہشت گرد تنظیموں کو بھی کالعدم بی ایل اے کے اتحادی کے طور پر دیکھا جائے۔