مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں نے پانی کی پائپ لائن توڑ دی ، ایک لاکھ دس ہزار فلسطینیوں کو پانی کی فراہم معطل

اتوار 20 جولائی 2025 11:30

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2025ء) مغربی کنارے کے علاقے کفر مالک میں یہودی آباد کاروں نے پانی فراہم کرنے والی ایک پائپ لائن توڑ دی جس کے نتیجہ میں ایک لاکھ دس ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو پانی کی فراہم معطل ہو گئی۔ اے ایف پی کے مطابق علاقے میں پانی کی قلت پہلےسے ہی موجود ہے اور یہودی آباد کاروں کی اس کارروائی نے فلسطینیوں کے کئی دیہات کے مکینوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس پائپ لائن کے ذریعے عین سمیعہ نامی چشمے سے فلسطین دیہات کو پانی فراہم کیا جاتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق یہودی آباد کاروں سے دو روز قبل بھی اس پائپ لائن کو توڑ دیا تھا جسے بعد میں مرمت کر کے پانی کی سپلائی بحال کی گئی تھی تاہم مسلح یہودی آباد کاروں نے دو دن بعد پھر حملہ کر کے اس کو توڑ دیا اور ان کی موجود کی وجہ سے اس پائپ لائن کی فوری مرمت ممکن نہیں کیونکہ مرمت کر نے والے عملہ کو مسلح یہودی آباد کاروں کے حملوں کا خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ غزہ میں جنگ کے دوران مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے فلسطینیو ں پر حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ گزشتہ ہفتے یہودی آباد کاروں نے سنجیل گائوں میں ایک 20 سالہ فلسطینی جس کے پاس امریکی شہریت بھی تھی، کو تشدد کر کے قتل کر دیا تھا جس پر اسرائیل میں امریکی سفیر نے اس واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ عالمی برادری کا ایک بڑا حصہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی تصور کرتا ہے۔