موجودہ مالی سال میں بلوچستان کو ترجیح، 210 ارب روپے کے 147 منصوبے شامل ،ترقی اور روزگار کا نیا دور

پیر 21 جولائی 2025 14:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2025ء) وفاقی حکومت نے مالی سال 26-2025 میں بلوچستان کی ترقی کو ترجیح دیتے ہوئے تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ موجودہ سال کے ترقیاتی بجٹ میں بلوچستان کے لیے 210 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ 147 منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔ یہ اقدام نہ صرف صوبے کی پسماندگی کے خاتمے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ بلوچستان کی معیشت کو فعال اور مستحکم بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔

ان منصوبوں میں انفراسٹرکچر، توانائی، زراعت، تعلیم، صحت، پانی، ٹیکنالوجی اور رابطہ کاری جیسے اہم شعبے شامل ہیں، خاص طور پر سڑکوں، ڈیمز، صنعتی زونز اور پبلک سروسز کی بہتری پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ بلوچستان کے عوام کو سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

(جاری ہے)

بلوچستان میں کئی بڑے سڑکوں کے منصوبے، بجلی کی ترسیل کے نیٹ ورکس اور صنعتی انفراسٹرکچر کی تعمیر کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

ان منصوبوں سے نہ صرف مقامی کمیونٹیز کے لیے آمدورفت بہتر ہوگی بلکہ علاقائی رابطے بھی مضبوط ہوں گے۔یہ منصوبے بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا کریں گے۔ تعمیراتی، ٹیکنیکل اور سروس سیکٹرز میں روزگار کی نئی راہیں کھلیں گی جبکہ مقامی معیشت میں سرمایہ کاری کے امکانات بھی بڑھیں گے۔ترجمان وزارت منصوبہ بندی کے مطابق بلوچستان کی ترقی قومی ترقی کی ضمانت ہے۔

ہم صوبے کو قومی دھارے میں لانے کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں تاکہ بلوچستان کے عوام کو وہی سہولیات ملیں جو ملک کے دیگر حصوں میں دستیاب ہیں۔بلوچستان کے یہ ترقیاتی منصوبے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ساتھ بھی ہم آہنگ کیے جا رہے ہیں تاکہ گوادر اور دیگر ساحلی علاقوں کو مکمل معاشی حب میں بدلا جا سکے۔یہ ترقیاتی اقدامات بلوچستان کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہیں جو نہ صرف صوبے بلکہ پورے پاکستان کی خوشحالی کی ضمانت بن سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی ترقی قومی سلامتی اور یکجہتی سے جڑی ہوئی ہے۔ 210 ارب روپے کی سرمایہ کاری صرف اعداد و شمار نہیں بلکہ بلوچستان کے عوام کے لیے ترقی، خوشحالی اور مواقع کی ضمانت ہے۔ ہم بلوچستان کو قومی ترقی کا مرکزی کردار بنانا چاہتے ہیں۔بلوچستان کے عوام، منتخب نمائندے اور سول سوسائٹی نے حکومت کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ اگر یہ منصوبے شفافیت اور رفتار کے ساتھ مکمل کیے جائیں تو بلوچستان میں غربت، بے روزگاری اور احساس محرومی میں واضح کمی آئے گی۔بلوچستان کے لیے مختص 210 ارب روپے کے ترقیاتی وسائل نہ صرف فوری مسائل کا حل فراہم کریں گے بلکہ صوبے کی دیرپا ترقی، قومی یکجہتی اور معیشت کے استحکام کی مضبوط بنیاد رکھیں گے۔ یہ اقدام پاکستان کے روشن مستقبل کی جانب ایک مثبت پیشرفت ہے۔\395