ایشیاء کپ ٹورنامنٹ نہ ہونے سے پاکستان کو اربوں روپے کے نقصان کا خدشہ

اے سی سی اجلاس اب جیو پولیٹیکل ایشو کی صورت اختیار کر چکا ، اجلاس ڈھاکا سے منتقل نہ ہونے پر بھارت ٹورنامنٹ کا بائیکاٹ بھی کرسکتا ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 22 جولائی 2025 11:16

ایشیاء کپ ٹورنامنٹ نہ ہونے سے پاکستان کو اربوں روپے کے نقصان کا خدشہ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 جولائی 2025ء ) ایشیاء کپ کرکٹ ٹورنامنٹ ستمبر میں ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ جمعرات کو ہوگا، بھارتی کرکٹ بورڈ مسلسل سازشوں میں مصروف ہے کہ ٹورنامنٹ نہ ہو ، اس طرح پاکستان کو سوا ارب روپے کا بھاری مالی خسارہ ہوسکتا ہے۔ 
’جیو نیوز‘ کے مطابق پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو ایشین کرکٹ کونسل صدر کی حیثیت سے ناکام بنانے کے لیے سری لنکا اور افغانستان بھی بھارتی لابی میں شامل ہوکر پاکستان مخالف سازشوں میں متحرک ہیں۔

 
محسن نقوی ایشین کرکٹ کونسل کے چیئرمین ہیں اس لئے بھارت مسلسل کوشش کررہا ہے کہ کرکٹ کے میدان میں پاکستان کو مالی نقصان پہنچائے، ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا مستقبل طے کرنے کیلئے ایشین کرکٹ کونسل کا اہم اجلاس جمعرات کو چیئرمین محسن نقوی کی صدارت میں ڈھاکا میں طلب کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

 

بھارت ایشیا کپ کا میزبان ہے لیکن ڈھاکا کے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے، بھارت کو اجلاس میں ٹورنامنٹ کا شیڈول اور ملک کا اعلان کرنا ہے، بھارت اجلاس کو ڈھاکا میں کرانے کی مخالفت کررہا ہے، ایشین کرکٹ کونسل کےآئین کے مطابق اے سی سی اجلاس میں کورم پورا ہونے کے لیے کم ازکم 3 ٹیسٹ کھیلنے والے ممبرز ملک کی شرکت ضروری ہے۔

 
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کے ساتھ، افغانستان اور سری لنکا ڈھاکا میں اجلاس کے حق میں نہیں ہیں ، آئین کے مطابق کم از کم 10 مکمل یا ایسوسی ایٹس ممبرز کا اجلاس میں ہونا ضروری ہے، اجلاس میں 10 رکن ملکوں کی شرکت بھی مشکل ہے ، کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔ 
ہفتے کو محسن نقوی نے وزیر داخلہ کی حیثیت سے سکیورٹی صورتحال پر کابل کا دورہ کیا لیکن بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ محسن نقوی نے افغانستان سے ڈھاکا میں ایشیا کپ میٹنگ پر حمایت مانگی ہے، افغانستان کئی سالوں سے کرکٹ میں بھارت کی لابی میں شامل ہے، افغانستان کا ہوم گراؤنڈ بھی بھارت کا شہر ڈھرا دون رہ چکا ہے افغان کرکٹ بورڈ نے اجلاس پر بھی بھارت کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہوئی ہے۔

 
اے سی سی اجلاس اب جیو پولیٹیکل ایشو کی صورت اختیار کر چکا ہے، اجلاس ڈھاکا سے منتقل نہ ہونے پر بھارت ایشیاکپ کا بائیکاٹ بھی کرسکتا ہے، ایشیا کپ پر فیصلہ اب ڈھاکا کے اجلاس میں ہونا ہے، چیئرمین محسن نقوی نے سابق چیف آپریٹنگ آفیسر اور اپنے ایڈوائزر سلمان نصیر کوایشین کرکٹ کونسل کے ایگزیکٹو بورڈ ممبرز میں نامزد کیا ہے۔ 
سلمان نصیر اجلاس کے حوالے سے پی سی بی کے نمائندہ کے طور پر اس وقت ڈھاکا میں ہیں، سلمان نصیر اے سی سی کے اجلاس سمیت دیگر امور کی نگرانی کر رہے ہیں، بھارتی میڈیا دعویٰ کررہا ہے کہ اگر اس سال ایشیا کپ نہ ہوا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھاری مالی نقصان ہوگا۔

پی سی بی ترجمان نے بھارتی میڈیا رپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارتی پراپیگنڈے کا جواب نہیں دیتے ، ایک ہفتہ پہلے بھارتی وزیر کھیل نے کہا تھا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ میں شرکت کرسکتی ہے۔ 
بھارتی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی کو ایشیا کپ اور دیگر بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹس سے تقریباً 8.8 ارب روپے (264 کروڑ بھارتی روپے) آمدنی متوقع ہے۔

 
پاکستان کو ایشیا کپ سے 1.16ارب روپے ( 34.8 کروڑ بھارتی روپے ) کی آمدنی کی توقع ہے، بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ درحقیقت، بورڈ کے ایک معتبر ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ پی سی بی نے اس مالی سال کے دوران آئی سی سی سے اپنے حصے کے طور پر 25.9 ملین امریکی ڈالر (تقریبا ساڑھے سات ارب روپے) مختص کیے ہیں، ان پیسوں کو پی سی بی کے سالانہ اخراجات کیلئے اہم قرار دیا جارہا ہے۔

 
بھارت، سری لنکا، افغانستان، عمان اور چند دیگر ایسوسی ایٹ ممبر بورڈز ڈھاکہ کا سفر نہ کرنے پر بضد تھے، بھارت اپنا نمائندہ بھارت بھیجنے پر رضامند نہیں ہے اور نہ ہی ویڈیو لنک پر شرکت کرنا چاہتا ہے۔ 
3 دن پہلے برمنگھم میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں بھارت نے پاکستان چیمپئن ٹیم کے خلاف کھیلنے سے انکار کر دیاتھا جس کی وجہ سے منتظمین نے میچ منسوخ کر دیا تھا، اس میچ کا نہ ہونے سے بھارتی بورڈ کے موڈ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔