نیشنز کپ ہاکی فائنل کے کھلاڑی نان و نفقہ کیلیے ترسنے لگے

یومیہ 30 ہزار کی ادائیگی نہ ہوئی، کھلاڑی کئی روز سے روزمرہ اخراجات کیلئے پریشان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 22 جولائی 2025 11:56

نیشنز کپ ہاکی فائنل کے کھلاڑی نان و نفقہ کیلیے ترسنے لگے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 جولائی 2025ء ) پاکستان ہاکی ایک مرتبہ پھر شدید مالی بحران کی لپیٹ میں آ گئی، ملائشیا میں شیڈول ایف آئی ایچ نیشنز کپ کے فائنل میں شرکت کرنیوالی قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی کئی روز سے روزمرہ اخراجات کیلئے ترس رہے ہیں۔ 
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہر کھلاڑی کو یومیہ 30 ہزار روپے کے حساب سے دس دن کی ادائیگیاں کرنا تھیں تاحال کسی کھلاڑی کو یہ معاوضہ فراہم نہیں کیا گیا، نہ صرف کھلاڑی بلکہ کوچنگ سٹاف اور آفیشلز بھی ڈیلی الاؤنس سے محروم ہیں جس کے باعث نیوزی لینڈ کے خلاف ہونیوالے ایف آئی ایچ نیشنز کپ کے فائنل میں کھلاڑیوں کے حوصلے پست دکھائی دیئے اور گرین شرٹس کو دو کے مقابلے میں چھ گول سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

 
ذرائع کے مطابق ٹیم کے کھلاڑیوں کو کھانے پینے اور دیگر ذاتی ضروریات کے اخراجات اپنی جیب سے کرنے پڑ رہے ہیں جس پر وہ سخت پریشان ہیں، حالیہ برسوں میں قومی ٹیم کو کئی مواقع پر مالی مسائل کی وجہ سے بین الاقوامی ایونٹس سے باہر ہونا پڑا، رواں برس ملائشیا میں ہی شیڈول اذلان شاہ کپ میں شرکت نہ کرنیکی بڑی وجہ بھی سابقہ واجبات کی عدم ادائیگی تھی۔

(جاری ہے)

 
ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی 2024ء کے یومیہ 20 ہزار روپے واجبات بھی وقت پر ادا نہیں کیے گئے تھے، ہاکی کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ جب ملک میں کرکٹ لیگوں پر کروڑوں روپے خرچ کیے جا سکتے ہیں تو ہمیں ہمارا معمولی سا معاوضہ بھی کیوں وقت پر ادا نہیں کیا جاتا؟۔
ملائشیا سے ’ایکسپریس نیوز‘ سے بات چیت میں سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن رانا مجاہد علی نے کہا ہے کہ فیڈریشن کو کھلاڑیوں کے واجبات، ڈیلی الاؤنسز اور دیگر انتظامی امور کی ادائیگی کے لیے فوری طور پر 6 سے 7 کروڑ روپے درکار ہیں، بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں ڈیڑھ کروڑ تک اخراجات ہوتے ہیں لیکن اتنے فنڈز بھی فراہم نہیں کیے جاتے۔

 
سیکرٹری پی ایچ ایف کے مطابق اگر حکومت پاکستان ہاکی کیلیے ہر سالانہ ایک ارب روپے مختص کرے تو ٹیم دوبارہ اپنے کھوئے ہوئے مقام کو حاصل کر سکتی ہے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت سالانہ تین ارب روپے صرف ہاکی پر خرچ کر رہا ہے جبکہ پاکستان میں قومی کھیل کے لیے بنیادی سہولیات بھی دستیاب نہیں، محدود سپانسرز کی مدد سے ٹیم کو ملائشیا بھیجا گیا۔

 
سیکرٹری پی ایچ ایف نے وزیراعظم، وزیرِ کھیل رانا ثناء اللہ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان ہاکی کو درکار مالی و انتظامی مدد فراہم کریں۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ طاہر زمان نے کہا ہے کہ اگر بھارت کے اخراجات کا چوتھائی بھی پاکستان کو دے دیا جائے تو ہماری ٹیم کی کارکردگی کئی گنا بہتر ہو سکتی ہے۔ 
سابق اولمپیئن توقیر ڈار نے کھلاڑیوں کی حب الوطنی کو سراہتے ہوئے انہیں ’’مجاہدین‘‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ وہ نوجوان ہیں جنہوں نے اپنی قربانی، محنت اور جذبے سے پاکستان ہاکی کا چراغ روشن رکھا ہوا ہے۔