سندھ طاس معاہدہ اور بھارتی ہٹ دھرمی کشمیریوں کے حق خودارادیت کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن چکی ہیں،سردار عتیق احمد

منگل 22 جولائی 2025 22:48

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ اور بھارتی ہٹ دھرمی کشمیریوں کے بنیادی حق، حقِ خودارادیت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے نہ صرف سندھ طاس معاہدے کی روح کو پامال کیا بلکہ یکطرفہ اقدامات سے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کو بھی پسِ پشت ڈال دیا ہے۔

سردار عتیق احمد خان کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے آئینی، سیاسی اور جغرافیائی جارحیت کا ارتکاب کیا گیا، جو سراسر غیرقانونی اور غیر اخلاقی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر چکا ہے، جہاں انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ سندھطاس کبھی بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کا متبادل نہیں بن سکتا۔

اقوامِ متحدہ کی قراردادیں آج بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بین الاقوامی سطح پر مسلمہ اور قانونی بنیاد رکھتی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیے کا نوٹس لیں اور کشمیری عوام کو ان کا جائز حق دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور کسی بھی سازش یا معاہدے کے تحت کشمیریوں کے بنیادی حق پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔