سینیٹ نے بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون اور مرد کے قتل کے خلاف قرارداد کی منظوری دیدی

جمعرات 24 جولائی 2025 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) سینیٹ نے بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون اور مرد کے قتل کے خلاف قرارداد کی منظوری دے دی۔جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمان نے قرارداد پیش کی, قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان بلوچستان میں دن دیہاڑے ایک مرد و عورت کے لرزہ خیز قتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔

یہ قتل انسانی حقوق، آئین، اور ملکی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے،اس سفاک جرم کو کسی قبائلی، ثقافتی یا غیرت کے جواز سے چھپایا نہیں جا سکتا۔ایسا جرم دراصل قوم کی بدنامی کا باعث ہے اور اس کی کوئی سماجی یا روایتی توجیہہ ناقابل قبول ہے۔متاثرین کو مورد الزام ٹھہرانے کا عمل بھی قابلِ مذمت ہے۔

(جاری ہے)

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی فوری، غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔

تمام ملوث افراد بشمول جرگہ بلانے یا اس کی اجازت دینے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل قانونی دفعات کے تحت کارروائی کریں۔غیرت کے نام پر قتل میں کسی قسم کی نرمی یا صوابدیدی رویہ برداشت نہ کیا جائے۔وزارت قانون و انسانی حقوق سے موجودہ خلا کا جائزہ لیا جائے اور مؤثر اصلاحات تجویز کی جائیں۔پراسیکیوٹرز اور تفتیشی افسران کی تربیت کی جائے تاکہ وہ صنفی تشدد اور غیرت کے نام پر قتل کو سنجیدہ جرم سمجھیں۔

وفاقی و صوبائی حکومتیں عوامی آگاہی مہم کا آغاز کریں جس میں آئینی بالادستی اور انسانی وقار کو اجاگر کیا جائے۔ایوان نے اتفاق رائے سے قرارداد کی منظوری دے دی ۔شیری رحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ غیرت کے نام پر قتل کے خلاف پہلے ہی قانونی اصلاحات منظور کر چکی ہے، اور صلح یا راضی نامہ ان کیسز میں ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ عملدرآمد میں تاخیر اور کمزوریوں کے باعث ماضی کے ہائی پروفائل کیسز میں بھی انصاف کی راہ میں رکاوٹیں برقرار ہیں، خاص طور پر خواتین کے خلاف جرائم میں۔

شیری رحمان نے کہاکہ ایوان اس بات پر قائم ہے کہ پاکستان کے تمام شہری قانون کے تحفظ کے برابر حقدار ہیں، اور خواتین کے حقوق، سلامتی، اور وقار کے تحفظ کے لیے اس ایوان کی وابستگی غیر متزلزل ہے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تاکید کی ہے کہ اس مسئلے پر زیادہ سے زیادہ بحث ہونی چاہیے، اور قومی اسمبلی میں بھی پیپلز پارٹی کے ممبران اس معاملے کو بھرپور طریقے سے اُٹھائیں گے ۔