بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو 35 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں ہوا
جمعہ 25 جولائی 2025
22:25
ؑکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء)بلوچستان اسمبلی نے پرائیوٹ اسکولوں کو بلوچستان ٹیکسٹ بورڈ کے نصاب سے ہم آہنگ کرنے،غیرنصابی سرگرمیوں پر پابند عائد، تعطیلات کے دوران اضافی فیس ختم کرکے پرائمری تا سیکنڈری مناسب فیس مقرر کرنے کی قرارداد منظور کرتے ہوئے سید ظفر علی آغاکا ضلع پشین میں پرانی سبزی منڈی سے متعلق توجہ دلاو نوٹس وزیراعلی کی یقین دہانی پر نمٹا دی جبکہ دو قراردادیں، ایک توجہ دلا نوٹس اور وقفہ سوالات محرکین کی عدم موجودگی کے باعث موخر کردیئے گئے۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو 35 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں جمعیت علما اسلام کے رکن سید ظفر علی آغا نے اہنی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر میں تمام پرائیوٹ اسکولوں کا نصاب بلوچستان ٹیکسٹ بورڈ سے کافی مختلف ہے جس کی وجہ سے صوبے کے بچوں کے تعلیمی معیار پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، مزید براں پرائیوٹ اسکولز تعلیم کی بجائے غیرنصابی تعلیمی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں جس سے طلبا اور طالبات حقیقی تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں، ساتھ ہی ان پرائیوٹ اداروں تعلیم کو کاربار کا ایک ذریعہ معاش بنا رکھا ہے جو بھاری فیس وصول کرنے کے ساتھ ساتھ ماہ دسمبر تا فروری تین ماہ تک اسکولوں میں چھیٹیاں ہونے کے باوجود طلبا اور طالبات سے زبردستی فیس وصول کرتے ہیں جو کہ صوبہ کے غریب طلبا اور طالبات کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے، لہذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ تمام پرائیوٹ اسکولوں کو بلوچستان ٹیکسٹ بورڈ کے نصاب سے ہم آہنگ کرنے اور تمام غیرنصابی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے سمیت سرد علاقوں میں ماہ دسمبر تا فروری اور گرم علاقوں میں ماہ مئی تک جولائی کی چھٹیوں کے دوران اضافہ فیس فی الفور ختم کرنے اور اس کے ساتھ پرائمری تا سیکنڈری کلاسز مناسب فیس مقرر کرنے کی بابت عملی اقدامات اٹھانے کو یقنی بنائے تاکہ صوبہ کے تمام غریب طلبا اور طالبات تعلیم کے زیور سے مستفید ہوسکیں۔
(جاری ہے)
صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے کہاکہ پورے پاکستان میں ایک جیسا نصاب رائج ہے، ہم الف انار، بے بکری سے کافی آگے آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ہم نے درسی کتب وقت پر پہنچائیں، اس بار میٹرک کے امتحانات میں مارکنگ کا بڑا مسئلہ سامنے آیا ہے اس معاملے کی تحقیقات کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے بند اسکولز کھل گئے ہیں۔
اسکولوں میں نئے اساتذہ کی بھرتی بھی ہوئی ہے، ہم تعلیم سے متعلق مسائل بہتر طور پر حل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولز میں میٹرک تک تعلیم مفت ہے، نجی سکولز کا فیسز کا اپنا نظام ہے۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ 1973 کے آئین میں کوئی قومی نصاب نہیں، بلوچستان حکومت اپنا نصاب خود بناسکتی ہے۔
رکن اسمبلی صادق سنجرانی نے کہا کہ پرائیوٹ اسکولز کی فیسز زیادہ ہیں فیسوں کے تعین کیلئے قانون سازی کی جائے اٹھارہویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی معاملہ ہے انہوں نے تجویز دی کہ پرائیوٹ اسکولوں کیلئے ایک ریگولیٹری باڈی بنائی جائے جو فیسوں اور دیگر معاملات کو دیکھے۔ بعد ازاں ایوان نے قرارداد منظور کرلی۔ اجلاس میں جمعیت علما اسلام کے رکن اسمبلی سید ظفر علی آغا نے توجہ دلاو نوٹس پیش کرتے ہوئے وزیر برائے محکمہ زراعت سے استفسار کیا کہ ضلع پشین کی پرانی سبزی منڈی کو اب تک نئی سبزی منڈی منتقل نہ کرنے کی کیا وجہ ہے، اس کے ساتھ ٹرک اڈہ، دکانیں اور فروٹ منڈی پر بھی تعمیراتی کام کے اثرات نظر نہیں آرہے، بتایا جائے کہ پرانی سبزی منڈی کو کب تک نئی سبزی منڈی منتقل اور ٹرک اڈہ، دکانیں اور فروٹ منڈی پر تعمیر کا آغاز کیا جائے گا، نیز مذکورہ تعمیراتی کام جس ٹھیکیدار کو ایوارڈ ہوا ہے اس کی تفصیل بھی فراہم کی جائے، وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی یقین دہانی پر اسپیکر نے توجہ دلا نوٹس نمٹادیا۔
اجلاس میں اسپیکر نے جمعیت علما اسلام کے رکن اصغر علی ترین کی عدم موجودگی کے باعث ان کی پی ڈی ایس کلچر ختم کرنے کی بابت فی الفور عملی اقدامات اٹھانے اور رولز آف بزنس کے تحت جو محکمے جن مقاصد کے لئے بنائے گئے ہیں انہیں ان کا کام سونپے، جماعت اسلامی کے رکن ہدایت الرحمن بلوچ کی تعلیمی اداروں میں طلبا یونیز پر عائد پابندی ختم کرنے، طلبا یونین کے انتخابات کرانے کے لئے آزاد اور غیرجانبدار کمیٹی یا الیکشن کمیشن کے تحت انتظامات کئے جانے کے حوالے سے قرار دادیں، ہدایت الرحمن بلوچ کا گوادر کو ایران سے بجلی کی فراہمی میں تعطل سے متعلق توجہ دلاو? نوٹسز اور وقفہ سوالات محرکین کی عدم موجودگی کے باعث موخر کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پیر 28 جولائی سہہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا