صدر پیوٹن کے ساتھ براہ راست ملاقات کے لیے تیار ہیں. زیلنسکی

یوکرین پر جنگ کے خاتمے کے لیے مشرقی علاقوں اور کرائمیا سے دستبرداری کے لیے دباﺅ ہے. رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 19 اگست 2025 14:17

صدر پیوٹن کے ساتھ براہ راست ملاقات کے لیے تیار ہیں. زیلنسکی
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اگست ۔2025 )یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر پیوٹن کے ساتھ براہ راست ملاقات کے لیے تیار ہیں تاکہ تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے عملی پیش رفت ہو سکے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی راہنماﺅں کے ساتھ اہم اجلاس کے بعد زیلنسکی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی پیوٹن کے ساتھ پہلی براہ راست ملاقات ہو گی، جو ماسکو کی یوکرین پر فوجی حملے کے تقریباً ساڑھے تین سال بعد ممکن ہو رہی ہے.

(جاری ہے)

زیلنسکی نے کہا کہ میں نے اپنی آمادگی کی تصدیق کی ہے اور تمام یورپی راہنماﺅں نے اس موقف کی حمایت کی ہے کہ ہم روسی صدر کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کے لیے تیار ہیں یوکرینی صدر پر حالیہ ہفتوں میں یہ دباﺅ بڑھا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے کچھ علاقوں، خصوصاً مشرقی یوکرین اور کرائمیا سے دستبردار ہو جائیں اجلاس سے قبل صدر ٹرمپ نے بھی یوکرین پر زور دیا تھا کہ وہ کریمیا کو روس کا حصہ تسلیم کرے اور نیٹو میں شمولیت کے منصوبے کو ترک کر دے یہ دونوں مطالبات صدر پوٹن کے بنیادی ایجنڈے میں شامل ہیں.

زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ بند کمرہ ملاقات میں تفصیل سے محاذ جنگ کی صورت حال پیش کی انہوں نے کہاکہ یہ ہماری بہترین ملاقات تھی میں نے نقشے پر جنگ کی صورت حال دکھا کر امریکی قیادت کو اصل حقائق سے آگاہ کیا فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں نے ملاقات کے بعد کہا کہ اجلاس کا محور یوکرین کی جانب سے رعایت دینے پر نہیں بلکہ مستقبل میں امن معاہدے کی صورت میں یوکرین کو دی جانے والی سکیورٹی ضمانتوں پر تھا صدر ٹرمپ نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ یہ ضمانتیں یورپی ممالک فراہم کریں گے اور اس سلسلے میں امریکہ بھی تعاون کرے گا.

زیلنسکی نے زور دیا کہ امریکہ کا واضح اور عملی کردار انتہائی ضروری ہے تاکہ یوکرین کو یقین دہانی مل سکے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ انہوں نے زیلنسکی اور یورپی راہنماﺅں کے ساتھ اجلاس کے بعد روسی صدر سے براہ راست فون پر بات کی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے صدر پوٹن کو کال کر کے زیلنسکی اورپوٹن کے درمیان ملاقات کے انتظامات شروع کر دیے ہیں یہ ملاقات کسی طے شدہ مقام پر ہوگی اس کے بعد ہم ایک سہ فریقی اجلاس منعقد کریں گے جس میں دونوں صدور کے ساتھ میں خود بھی شریک ہوں گا.

واشنگٹن میں اہم مذکرات کے اثرات عالمی منڈیوں میں بھی دیکھے جارہے ہیں ایشیائی منڈیوں میں ملا جلا رجحان ہے‘ ہانگ کانگ، شنگھائی اور سنگاپور میں قدرے بہتری دیکھی گئی اس کے علاوہ تیل کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاﺅ دیکھا گیا ہے روس چونکہ دنیا کے بڑے خام تیل برآمد کنندگان میں شامل ہے، اس لیے امن مذاکرات کی خبروں سے منگل کو تیل کی قیمتیں نیچے آ گئیں.