
فرانس، برطانیہ اورجرمنی کا غزہ میں انسانی تباہی کو فوری طورپرختم کرنے کا مطالبہ
ہفتہ 26 جولائی 2025 15:51
(جاری ہے)
کارنی نے ایکس پر لکھا کہ کینیڈا تمام فریقوں سے فوری جنگ بندی کے لیے نیک نیتی سے مذاکرات کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
ہم حماس سے تمام یرغمالیوں کو فوری طور پر رہا کرنے اور اسرائیلی حکومت سے مغربی کنارے اور غزہ کی علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کے اپنے مطالبات کو دہراتے ہیں۔ایک متعلقہ پیش رفت میں آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ بے گناہ جانوں کی حفاظت اور غزہ کے باشندوں کی مصیبت اور بھوک کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اس صورتحال کو انسانی بحران قرار دیا اور مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے امداد کی روک تھام اور پانی اور خوراک حاصل کرنے والے شہریوں کے قتل کو نظر انداز کیا جا سکتا ، نہ ہی اس کا دفاع کیا جا سکتا ہے۔ڈاکٹرز وِدآٹ بارڈرز نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ 6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے غزہ کے ایک چوتھائی بچے اور گزشتہ ہفتے ان کے کلینکس میں معائنہ کے لیے آنے والی حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین غذائی قلت کا شکار تھیں۔ ڈاکٹرز ود آٹ بارڈرز نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ میں بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بے مثال سطح پر پہنچ گیا ہے۔ مریض اور خود صحت کے شعبے کے کارکن بھوک کا شکار ہیں۔غزہ شہر میں ڈاکٹرز ودآئوٹ بارڈرز کے کلینک میں پراجیکٹ کوآرڈینیٹر کیرولین ولمن نے بتایا کہ صحت کا عملہ اب روزانہ غذائی قلت کے 25 نئے کیسز درج کر رہا ہے۔ اس کلینک میں 18 مئی کے بعد سے غذائی قلت کے شکار افراد کی تعداد 4 گنا بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پانچ سال سے کم عمر بچوں میں شدید غذائی قلت کی شرح 3 گنا بڑھ گئی ہے۔ڈاکٹرز وِدآئوٹ بارڈرز نے زور دیا کہ یہ ایک جان بوجھ کر مسلط کیا گیا قحط ہے جو اسرائیلی حکام نے جاری نسل کشی کی مہم کے حصے کے طور پر پیدا کیا ہے۔ مدد حاصل کرنے کی شدت سے کوشش کرنے والوں کو بھوک دینا، قتل کرنا اور زخمی کرنا ناقابل قبول ہے۔تنظیم کی ترجمان ایون ایکرٹ نے وضاحت کی کہ غزہ کی پٹی میں رپورٹرز وِدآٹ بارڈرز کے عملے نے گزشتہ ہفتے موبائل علاج کے غذائی مراکز کے پروگراموں میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریبا 600 نئے بچے رجسٹر کیے ہیں۔ اس دوران تنظیم نے نشاندہی کی ہے کہ خوراک کی تقسیم کے مقامات پر حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ ہیومینیٹیرین فانڈیشن کے ذریعے سپانسر شدہ تقسیم کا طریقہ کار بار بار ان لوگوں کو قتل کر رہا ہے جو شدت سے مدد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ڈاکٹرز وِدآ ئوٹ بارڈرز کے معاون میڈیکل کوآرڈینیٹر محمد ابو مغیصب نے کہا کہ یہ خوراک کی تقسیم انسانی امداد نہیں ہے۔ یہ دن دہاڑے اور ہمدردی کی آڑ میں کیے گئے جنگی جرائم ہیں۔ جو لوگ غزہ ہیومینیٹی فانڈیشن کے خوراک کی تقسیم کے آپریشنز کا رخ کرتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ ایک بوری آٹا حاصل کرنے کے ان کے امکانات اتنے ہی ہیں جتنے سر میں گولی لگنے کے بعد ان کے وہاں سے نکلنے کے۔ڈاکٹرز وِدآئوٹ بارڈرز کی ٹیموں نے درجنوں افراد کا علاج کیا جو اسرائیلی فوج کی گولیوں سے زخمی ہوئے تھے جب وہ آٹے سے لدے ٹرکوں کے گزرنے کا انتظار کر رہے تھے۔ 20 جولائی کو ڈاکٹرز وِدآٹ بارڈرز اور وزارت صحت کی ٹیموں نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع شیخ رضوان ہسپتال میں 122 افراد کا علاج کیا جو آٹا تقسیم ہونے کا انتظار کرتے ہوئے گولیوں سے زخمی ہوئے تھے۔ 46 افراد ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی جاں بحق ہو گئے تھے۔ تنظیم کا ایک ملازم 3 جولائی کو خان یونس میں اسی طرح کے واقعے میں مارا گیا تھا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
پاکستان نے بھارتی مندوب کے گمراہ کن اوربے بنیاد الزامات مسترد کردیئے
-
متحدہ عرب امارات کا غزہ میں 75 واں ایئر ڈراپ آپریشن مکمل
-
ایلون مسک نے نئی سیاسی جماعت بنانے کے منصوبے پر بریک لگا دی
-
بھارت، محبت میں گرفتار طالبعلم نے ٹیچر پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی
-
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے کائنات کا قدیم ترین بلیک ہول دریافت کرلیا
-
یوکرین میں امریکی فوج نہیں بھیجیں گے، ٹرمپ کا اعلان
-
راہول گاندھی نے مودی کا جعلی مینڈیٹ اور الیکشن کمیشن کا گٹھ جوڑ بے نقاب کر دیا
-
پیوٹن یوکرینی ہم منصب سے ملاقات کے لیے تیار ہیں، ٹرمپ
-
ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان بیلا روس کے دارالحکومت منسک پہنچ گئے
-
وائٹ ہاؤس نےٹک ٹاک پرباضابطہ اکاؤنٹ لانچ کردیا
-
اسرائیل کے ساتھ کسی بھی وقت جنگ دوبارہ چھڑسکتی ہے، ایران کا انتباہ
-
چیٹ جی پی ٹی سی لکھی گئی اسائنمنٹس پہچاننے کے لئے نیا ٹول تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.