دو لوگوں کا جنازہ لے کر لواحقین تیراہ پہنچے تو کس کے حکم سے گولیاں ماری گئیں؟ عمر ایوب

تیراہ میں جو لوگ کمانڈ کر رہے ہیں ان کو عقل و شعور اللہ نے دیا ہوا ہے، انہوں نے کس بنیاد پر پرامن مظاہرین کو گولیاں ماری ہیں، ملوث کرداروں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے؛ اپوزیشن لیدر کا مطالبہ

Sajid Ali ساجد علی پیر 28 جولائی 2025 15:16

دو لوگوں کا جنازہ لے کر لواحقین تیراہ پہنچے تو کس کے حکم سے گولیاں ماری ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی 2025ء ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے سوال اٹھایا ہے کہ دو لوگوں کا جنازہ لے کر لواحقین تیراہ پہنچے تو کس کے حکم سے گولیاں ماری گئیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیراہ میں جو لوگ کمانڈ کر رہے ہیں ان کو عقل و شعور اللہ نے دیا ہوا ہے، انہوں نے کس بنیاد پر پرامن مظاہرین کو گولیاں ماری ہیں، واقعے کی آزادانہ و شفاف انکوائری کی جائے اور اس میں ملوث کرداروں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے، یہ پتہ چلنا چاہیئے کہ دو لوگوں کا جنازہ لے کر لواحقین تیراہ پہنچے تو انہیں گولیاں ماری دی گئیں، کس کے حکم سے گولیاں ماری گئیں؟ تیراہ واقعے کی انکوائری ہونی چاہیئے اور جو لوگ بھی قصور وار ہیں ان کا کورٹ مارشل ہونا چاہیئے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کی شوگر ملز ہیں ان کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں، چینی کی ذخیرہ اندوزی کی جا رہی ہے، ملک میں پیٹرول، گیس اور دیگر اشیاء مہنگی ہوگئی ہیں، ساڑھے 4 سو ارب روپے کا پیٹرول ایران سے سمگل ہوتا ہے، 1500 روپے کا بل 15 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے، اسمبلی میں حکومت پر میری تنقید کو حذف کیا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اے پی سی ہوئی تو رینٹل پارٹیوں کے علاوہ تمام جماعتیں شریک ہوئیں اور یہ ہی فیصلہ ہوا تھا کہ صوبے میں کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ادھر پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا ہے، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کا نوٹس بھیجنے کے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن نے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے خلاف نوٹس بھیجا ہے، اثاثوں سے متلعق 120 دن کے اندر جواب دینا لازمی ہوتا ہے جو ہم نے جمع کرا دیا‘۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’اس نوعیت کی درخواست ایبٹ آباد میں بھی زیر سماعت ہے‘، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ ’اس درخواست کو وہاں بھیج دیں یا وہ درخواست یہاں منگوا لیں‘، ان ریمارکس کے ساتھ ہی عدالت نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔