نیلم کی پسماندگی کا ذمہ دار موجودہ حکومت کو ٹھہرانا درست نہیں، نیلم میں سہولیات کا فقدان پچھلی دہائیوں سے ہے،وزیراعظم انوارالحق

پیر 28 جولائی 2025 18:56

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے نیلم سپورٹس فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیلم کی پسماندگی کا ذمہ دار موجودہ حکومت کو ٹھہرانا درست نہیں، نیلم میں سہولیات کا فقدان پچھلی دہائیوں سے ہے، میری حکومت نے ضرورت کی بنیاد پر وسائل فراہم کر کے نیلم کی محرومیوں کے ازالے کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں، جاگراں ویلی سمیت نیلم کے مختلف علاقوں میں پچھلے عرصے میں سیلاب کے باعث علاقے کی جغرافیائی ہیئت تبدیل ہو گئی ہے جس کی بنیادی وجہ جنگلات کا کٹاؤ ہے، جنگلات کے کٹاؤ سے نہ صرف پہاڑی آبادیاں برد ہونے کا اندیشہ ہے بلکہ اسکے نتیجے میں بڑے پیمانے پر سیلاب سے تباہی کا بھی اندیشہ موجود ہے، میں نے بطور وزیراعظم جنگلات کے کٹاو پر پابندی لگا کر مافیاز کو نکیل ڈالی اور غیر قانونی لکڑ سمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنایا، سیاحت کے فروغ کیلئے انفراسٹرکچر کی ترقی ناگزیر ہے، نیلم میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے موجودہ حکومت نے شاہراہ نیلم کی تعمیر کو یقینی بنایا،نیلم کے دونوں حلقوں میں 100 کلو میٹر سے زائد سڑکات زیر تعمیر ہیں، ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ حکومت نے کفایت شعاری کر کے عوام کو اپنے وسائل سے سبسڈی پر آٹا اور بجلی فراہم کو جاری رکھا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انفراسٹرکچر کی بہتری کے ذریعے سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نےدستیاب وسائل سے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے ترجیحات کا تعین کیا ہے۔ ہماری اولین ترجیح رسل و رسائل کی بہتری، دوسری صحت اور تیسری ترجیح تعلیم ہے۔ موجودہ حکومت نے تاریخ میں پہلی بار ہیلی کاپٹر سروس کے ذریعے تاوبٹ اور گریس ویلی میں میڈیکل کیمپ لگائے اور عوام کو طبی سہولیات فراہم کیں۔

ضرورت اور ہارڈشپ کی بنیاد پر وسائل فراہم کر رہے ہیں۔حکومت کا دامن کرپشن سے پاک ہے ، وزیراعظم اوراس کی کابینہ کی شفافیت کے بعد آج جب عوام لوکل گورنمنٹ کی سکیموں کے ذریعے کام کے معیار پر سوال اٹھا رہے ہیں جس کا مطلب ہے عوام میں شعور بیدار ہوا ہے لوکل گورنمنٹ کی سکیموں کی خود نگرانی کر رہے ہیں جو اچھی بات ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ترقیاتی ادارے اپنا بنیادی کام جو ان کا ہے نہیں کر رہے، ترقیاتی اداروں کا کام بلڈنگ کوڈز نافذ کرنے تھے، بلڈنگ کوڈز کے نفاذ کے لئے قانون سازی کر رہے ہیں،نیلم ترقیاتی بورڈ کے ملازمین کی تنخواہیں ادا کیں اور باقی مسائل بھی حل کریں گے اسکے ساتھ ترقیاتی اداروں کو بھی اپنا کام کرنا چاہئے، نوجوانوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے دور افتادہ علاقوں میں کھیل کے فروغ کیلئے بہتر کاوشیں کی۔

ایک اور صحافی کے سوال کے جواب میں وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ مہاجرین جموں وکشمیر کی نشستوں کا تعلق مسئلہ کشمیر سے ہے، مسئلہ کشمیر کو ختم کرنے کی آوارگی کو کبھی قبول نہیں کریں گے، تقسیم کشمیر کا کوئی ایجنڈا اگر کسی کے ذہن میں بھی ہے تو آہنی ہاتھوں سے ان سے نمٹیں گے۔ سستی بجلی اور سستے آٹے کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے برعکس آزاد کشمیر میں شہری آزادی کا خیال رکھا جاتا ہے، شہری آزادی کو پامال کرنے والوں کے خلاف حکومت ہر صورت اپنی رٹ قائم کرے گی، عوامی ایکشن کمیٹی کے سستے آٹے اور بجلی کےمطالبات کو تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔ہماری یہ ترجیح ہے ریاست کے وسائل ریاست کی عوام پر خرچ کئے جائیں۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اتحادی حکومت کا حصہ ہے مستقبل کا فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔