وزیربلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت مخدوش اور خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس

منگل 29 جولائی 2025 18:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2025ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت صوبے بھر میں مخدوش اور خطرناک قرار دی گئی عمارتوں اور غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کا تیسرا اہم اجلاس منعقد ہواجس میں گذشتہ میٹنگ کے حوالے سے کمشنر کراچی نے اپنی رپورٹ پیش کی۔منگل کو جاری اعلامیہ کے مطابق ڈپٹی کمشنر سائوتھ جاوید کھوسو نے اجلاس کو بتایا کہ لیاری اور صدر زون میں مخدوش عمارتوں کے ازسر نو سروے کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے،59عمارتوں کو خالی کروایا گیا ہے ، ان کے متاثرین اور ان کے اسٹیٹس کے حوالے سے بھی مکمل رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے۔

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ تمام متاثرہ اور مخدوش عمارتوں کے سروے کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے اور جن 59عمارتوں کو خالی کروایا گیا ہے، اس کی لانگ ٹرم پلاننگ کے حوالے سے آباد اپنی رپورٹ مرتب کرکے ایک ہفتہ میں جمع کروائے کہ کس طرح ان عمارتوں کو ازسر نو تعمیر یا دیگر کیا ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر بلدیات نے کمیٹی کے ارکان کو ہدایات دیں کہ صوبے بھر میں 740مخدوش یا خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے سروے کا کام تیز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں سندھ اسمبلی میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے ایک ایک رکن کو اجلاس میں خصوصی طور پر مدعو کیا جائے گا اور انہیں اب تک کے کمیٹی کی جانب سے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ آئندہ اجلاس کے بعد کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ مرتب کرکے وزیر اعلی سندھ کو پیش کی جائے گی تاکہ اس حوالے سے جو تجاویز ہیں اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ وسیم شمشاد، کمشنر کراچی سید حسن نقوی، ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو، چیئرمین آباد حسن بخشی، وائس چیئرمین سید افضال حمید، پاکستان انجنئیرنگ کونسل کے سینئر نائب چیئرمین شروش ایچ لودھی، پاکستان کونسل آف آرکیٹیکٹ کے رکن، آرکیٹیکٹ سید عارف شاہ، فریال سکندر، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ جاوید کھوسو، ایم سی لیاری حماد این ڈی خان اور دیگر موجود تھے۔