جنگ میں پاکستان سے شکست پر بھارتی حزب اختلاف نے مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا

منگل 29 جولائی 2025 21:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)بھارتی حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان رواں سال ہونے والی چار روزہ جنگ میں ناکامیوں پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، جب بھارت نے مئی کے آغاز میں پہلگام حملے کے الزامات، جن کی پاکستان نے تردید کی تھی پر پاکستان کے خلاف فضائی حملے کیے تو پاک فضائیہ نے جواب میں بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے تھے۔

دوران جنگ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد 10 مئی کو امریکا کی مداخلت سے جنگ بندی عمل میں آئی تھی۔این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، قائدِ حزب اختلاف راہول گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت میں پاکستان سے لڑنے کی سیاسی ہمت نہیں تھی، اسی لیے فوج کو ہاتھ بندھوا کر حملے کا حکم دیا گیا۔

(جاری ہے)

راہول گاندھی نے کہا کہاگر مودی جی کے اندر اندرا گاندھی کے حوصلے کا آدھا بھی ہے، تو پارلیمنٹ میں کھل کر کہیے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو یہ کہنا چاہیے کہ نہ تو ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی، اور نہ ہی بھارت کے طیارے مار گرائے گئے۔راہول گاندھی نے کہا کہ فوج کا اپنا امیج بنانے کا ذریعہ نہ بنائیں، مودی جی۔راہول گاندھی نے انکشاف کیا کہ وزیر دفاع نے کہا کہ رات 1:35 پر پاکستان کو فون کر کے بتایا گیا کہ غیر عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے اور بھارت کشیدگی نہیں چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع کو اندازہ ہی نہیں کہ وہ کیا ظاہر کر گئے کہ حکومت نے ڈی جی ایم او کو 1:35 پر ہی جنگ بندی کی درخواست کا حکم دے دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آپ نے پاکستان کو صاف صاف بتا دیا کہ آپ فوجی اہداف کو نشانہ نہیں بنائیں گے، کہ آپ کے پاس لڑنے کی سیاسی ہمت نہیں ہے، جیسے کہہ رہے ہوںہم نے ایک تھپڑ مارا ہے، لیکن مزید نہیں ماریں گے۔

راہول نے کہا کہ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل چوہان کو بھی یہ کہنا چاہیے کہ میری اپنی حکومت نے میرے ہاتھ باندھ رکھے تھے،انہوں نے کہا کہ کسی ایک بھی ملک نے پاکستان کی مذمت نہیں کی۔کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گگوئی نے بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز کے حوالے سے کہا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ 35 رافیل طیارے کافی ہیں، لیکن ہم ایسا نہیں سمجھتے، ایک طیارہ بھی کھونا بہت بڑا نقصان ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا، جسے آپ سے اطلاعات ملتی ہیں، یوں ظاہر کرتا رہا جیسے اگلے دن ہم کراچی میں آنکھ کھولیں گے، لیکن آپ وہیں رک گئے۔کانگریسی رہنما پرینکا گاندھی نے کہا کہ ایجنسیاں ناکام ہوئیں، یہ وزارت داخلہ کے دائرے میں آتا ہے، تو کیا وزیر داخلہ نے استعفیٰ دیا یا ذمے داری لی انہوں نے یہ سوال اٹھایا کہ آخر وزیراعظم مودی نے جنگ روکنے پر آمادگی کیوں ظاہر کی۔

ایوانِ بالا (راجیہ سبھا) میں قائد حزب اختلاف ملیکارجن کھڑگے نے سوال کیا کہ آیا حکومت کو پہلگام حملے کی پہلے سے اطلاع تھی ’ وزیراعظم نے پہلگام حملے سے تین روز قبل اپنا شیڈول منسوخ کیا، تو کیا حکومت پہلے سے باخبر تھی انہوں نے کہا کہ’ رمپ کہتا ہے پانچ طیارے مار گرائے گئے، اگر وہ آپ کا دوست ہے اور آپ اس کے لیے مہم بھی چلاتے ہیں، تو آپ خاموش کیوں ہیں دوسری جانب ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی ذرائع نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ بھارت نے ایک بار پھر ’ دہشتگردی کے خلاف آپریشن’ کے نام پر جعلی مقابلوں کا آغاز کر دیا ہے اور مبینہ طور پر حراست میں موجود پاکستانیوں کو ان جعلی مقابلوں میں استعمال کرنے کا منصوبہ ہے۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں پہلگام حملے پر بحث کے آغاز میں لڑائی ختم کرنے کے لیے دباؤ کا انکار کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنا آپریشن اس لیے روکا کیونکہ تمام سیاسی اور عسکری مقاصد، جن کا تنازع سے پہلے اور دوران جائزہ لیا گیا تھا، مکمل طور پر حاصل ہو چکے تھے، اس لیے یہ کہنا کہ ہم نے دباؤ میں آ کر کارروائی روکی، بے بنیاد اور مکمل طور پر غلط ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی فورسز نے پہلگام حملے میں ملوث تین پاکستانی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ میں پوری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ تینوں دہشت گرد وہی تھے جنہوں نے ہمارے شہریوں کو مارا تھا، اور اب تینوں مارے جا چکے ہیں۔بھارتی فوج کے مطابق، ان تینوں کو پیر کے روز کشمیر کے ایک جنگل میں شدید جھڑپ کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔

امید شاہ نے کہا کہ بھارت کے پاس اس بات کے بہت سے ثبوت ہیں کہ یہ دہشت گرد پاکستانی تھے، ان کے قبضے سے دو پاکستانی ووٹر شناختی کارڈ اور پاکستان میں تیار کردہ چاکلیٹس برآمد ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فورنزک تجزیے سے ثابت ہوا ہے کہ ان کے پاس موجود رائفلیں اپریل کے حملے میں استعمال ہوئیں۔