امیت شاہ کے اشتعال انگیز بیانات بھارتی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی بھونڈی کوشش ہے، حریت کانفرنس

بدھ 30 جولائی 2025 14:56

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے ”حریت پلیٹ فارم “کے خلاف بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اشتعال انگیز بیانات کی مذمت کرتے ہوئے اسے مقبوضہ علاقے میں بھارتی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک بھونڈی کوشش قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ امیت شاہ کا بھارتی پارلیمنٹ میں حریت کانفرنس کو ”دہشت گرد تنظیم“ قرار دینے کا بیان انکی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس بیان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بھارت کشمیری عوام کی غیر متزلزل مزاحمت سے کس قدر پریشانی کا شکا رہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ حریت کانفرنس جموں و کشمیر کے عوام کی ایک مستند سیاسی آواز ہے جو حق خود ارادیت کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مطالبے کی نمائندگی کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے کبھی بھی بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے یا اسکے ہندوتوا کے نظریے کو قبول نہیں کیا ہے، کشمیری بھارت کے تمام تر جبر وستم کے باوجود اپنی پرامن اور منصفانہ مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں، اقوام متحدہ نے 5 جنوری 1949 کی ایک قرارداد کے ذریعے انکا حق خود ارادیت تسلیم کر رکھا ہے اور اس حق کو پانے کیلئے وہ ایک پر امن جدوجہد کر رہے ہیں۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت نے اگست 2019میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت غیر قانونی طور پر ختم کی ، کشمیریوں نے اسکے اس اقدام کو مسترد کر دیا ہے ، خصوصی حیثیت ختم کرنے کا واحد مقصد جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے لیکن کشمیری بھارت کے مذموم منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت سرینگر کے علاقے داچھی گام میں ہونے والی شہادتوں کے حوالے سے ایک انتہائی بے بنیاد پروپیگنڈہ کر رہی ہے ، ان شہادتوں کو پہلگام واقعے سے جوڑنا مودی حکومت کی ایک اور بھونڈی حرکت ہے ۔ ترجمان نے کہا بی جے پی حکومت بے بنیاد پروپیگنڈہ اور لغو الزامات کے ذریعے اپنی ناکامیوں پر ہرگز پردہ نہیں ڈال سکتی۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فورسز نے پہلگام واقعے کی آڑ میں کشمیریوں کو ڈرانے دھمکانے کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

مقبوضہ علاقے میں اختلاف رائے کی آزادی کا حق مکمل طور پر سلب ہے، حق و انصاف کی آوازوں کو”پی ایس اے اور یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کے ذریعے دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی فوج کنٹرول لائن کے اُس طرف آزاد جموںوکشمیرمیں بھی شہریوں کو بلا اشتعال گولہ باری کا نشانہ بنا رہی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔

انہوںنے کہا کہ بھارتی جارحیت علاقی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے لہذا عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کی طرف سے جاری اشتعال انگیز کارروائیوں کا نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی کے اپنے مطالبے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارتی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اس پر دبائو ڈالے۔