نومبر احتجاج،عارف علوی، علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، شبلی فراز سمیت 41 ملزمان کے وارنٹ جاری

فیض آباد احتجاج کیس میں ملزم علی امین گنڈاپور کا سٹیٹس ختم نہ ہوسکا ،عدالت کا اسلام آباد پولیس کو گرفتاری کا حکم

جمعرات 31 جولائی 2025 19:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2025ء)اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے سابق صدر عارف علوی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، فیصل جاوید، سلمان اکرم راجا سمیت 41 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کے خلاف 26 نومبر احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔عدالت نے تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمہ نمبر 1193 میں پی ٹی آئی قیادت سمیت 41 رہنماوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، 9 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری پہلے ہی جاری کیے جاچکے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے سابق صدر مملکت عارف علوی، وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، عبدالقیوم نیازی، شبلی فراز، فیصل جاوید، سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، مراد سعید، احمد نیازی، اسد قیصر، حماد اظہر، عاطف خان کے بھی وارنٹ جاری کیے۔

عدالت نے شعیب شاہین، اعظم خان سواتی، عمر ایوب، صاحبزاہ حامد رضا کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، عدالت نے علیمہ خانم، شیخ وقاص اکرم، کنول شوزب، شاندانہ گلزار، شیر افضل مروت کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔اسلام آباد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے فیض آباد احتجاج کیس میں ملزم علی امین گنڈاپور (وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا) کا اشتہاری کا اسٹیٹس ختم نہیں کیا۔

عدالت نے اسلام آباد پولیس کو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔جج طاہر عباس سپرا نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس وارنٹ گرفتاری پر عمل کرے اور اگر پشاور ہائی کورٹ کا کوئی حکم ہے اس پر عمل کیا جائے۔سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصا کے رہنما فیصل جاوید خان و دیگر عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے وکلا کی استدعا پر سماعت 6 اگست تک ملتوی کر دی۔علی امین گنڈاپور و دیگر کے خلاف تھانہ انڈسٹریل ایریا میں مقدمہ درج ہے۔