مقبوضہ کشمیر ،بھارتی مظالم میں تیزی کی وجہ سے جنگی صورتحال برقرار

جمعہ 1 اگست 2025 22:01

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںجاری مظالم، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور کالے قوانین کے تحت قابض بھارتی فورسز کوحاصل کشمیریوں کے قتل کی کھلی چھوٹ کے باعث مقبوضہ علاقے میں جنگ جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 5اگست 2019کو دفعہ 370اور 35Aکی یکطرفہ منسوخی کے بعد مقبوضہ علاقے میں ظلم و تشدد، ماورائے عدالت قتل،جبری گرفتاریوں، املاک کی تباہی اور کشمیری عوام کو ہراساں کرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔

بی جے پی کی بھارتی حکومت کے جابرانہ اقدامات نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کے سب سے بڑے فوجی تسلط والے علاقے میں تبدیل کر دیا ہے، جہاں تقریبا 10لاکھ سے زائد بھارتی فوجی تعینات ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں اوربدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور ایس آئی اے کوکشمیریوں کی حق خود ارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کو دبانے اور اختلافی کو جبرا خاموش کرانے کیلئے وسیع اختیارات حاصل ہیں ۔

بھارتی فوج کے یہ وحشیانہ اقدامات انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں اور مبصرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو بھارتی مظالم سے نجات دلائے اور مودی حکومت کو انسانی کے خلاف اس کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔