
ملک بھر میں نچلی سطح پر سماجی طور پر مربوط اور جامع ماحولیاتی موافقت کا ایکشن پلان بنانے کی ضرورت ہے، منیر احمد
ہفتہ 2 اگست 2025 22:24
(جاری ہے)
تقریب کا اہتمام الفلاح وِدآؤٹ والز اور کرسچن اسٹڈی سینٹر اسلام آباد نے مشترکہ طور پر کیا تھا جس میں مذہبی رہنماؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، ماہرین تعلیم، نوجوانوں، ترقیاتی پیشہ ور افراد اور متعلقہ شہریوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی ۔
اس کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور سماجی ہم آہنگی کے استحکام کے حوالہ سے بڑھتے ہوئے روابط کی تلاش ہے۔بطور مہمان خصوصی ا پنے کلیدی خطاب میں منیر احمد نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلیاں پہلے ہی پاکستان میں عام شہریوں کی روزمرہ زندگیوں کو تبدیل کر رہی ہیں۔ بنجر علاقوں میں شدید خشک سالی سے لے کر سیلابوں اور شہروں میں شدید گرمی تک بدلتے ہوئے موسموں کے نتائج نظر آ رہے ہیں جن کی تعداد اور شدت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ متاثرہ طبقات میں خواتین، نوجوان، بزرگ شہری، مذہبی اقلیتیں اور غیر رسمی بستیوں میں رہنے والوں کو اس بحران کے سخت ترین نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو انہوں نے پیدا نہیں کیا،ان کی لچک صرف بقا کا معاملہ نہیں ہے، یہ ہمارے قومی آب و ہوا کے ردعمل کا مرکز ہے۔انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ کس طرح آب و ہوا کے تناؤ کی وجہ سے کمیونٹیز کا بکھر جانا، پانی کی کمی، معاش کے نقصانات یا غیر منصفانہ آفات سے نجات، سماجی اعتماد اور امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے ایک امید افزا نقطہ نظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ کمیونٹیز متحد، باخبر اور منظم ہیں اور وہ ان چیلنجوں کو باہمی تعاون کے مواقع میں بدل سکتے ہیں، سماجی ہم آہنگی آب و ہوا کی لچک کی بنیاد بن جاتی ہے۔منیر احمد نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی کو ایک پیراڈائم شفٹ کے لیے نیچے سے اوپر کی پالیسی کے طور پر سمجھا جانا چاہیے جو مقامی کمیونٹیز کو فرنٹ لائن ورکرز کے طور پر مرکوز کرے۔ ہر محلے، گاؤں، قصبے اور شہری بلاک میں مقامی آب و ہوا کے مسائل کے حل کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے نچلی سطح پر آب و ہوا کی ذمہ داری کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا کہ آب و ہوا کی بہتری کا کام گھر سے شروع ہو نا چاہیے اور معاشرے میں پھیلنا چاہیے۔ اس حوالہ سے کچرے کو جلانے سے اجتناب ، ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کو کم کرنا، پانی کا تحفظ کرنا اور باغات یا صفائی کے مقاصد کے لیے گرے واٹر کو دوبارہ استعمال کرنا آسان لیکن مؤثر اقدامات ہیں۔ کمیونٹی ممبران اجتماعی طور پر گرین پڑوس مہمات کا اہتمام کر سکتے ہیں، یہ مہم ڈیو کام پاکستان نے 2015 میں شروع کی تھی۔انہوں نے مذہبی رہنماؤں اور عبادت گاہوں کے اخلاقی اثر و رسوخ سے فائدہ اٹھانے کی بھی وکالت کی تاکہ موسمیاتی آگاہی کو خطبات، مذہبی تعلیم اور کمیونٹی آؤٹ ریچ میں شامل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی اور مسیحی تعلیمات یکساں طور پر زمین کی سرپرستی، کھپت میں اعتدال اور وسائل کے استعمال میں انصاف پر زور دیتی ہیں۔ منیر احمد نے مقامی حکومتوں اور ترقیاتی شراکت داروں سے کمیونٹی پر مبنی موسمیاتی موافقت اور لچک پیدا کرنے کے پروگراموں میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کمیونٹی کلائمیٹ ایکشن سرکلز بنانے کی تجویز پیش کی جو متنوع اسٹیک ہولڈرزاساتذہ، مذہبی رہنما، نوجوان کارکنان اور بزرگوں کو سیاق و سباق سے متعلق مخصوص آب و ہوا کے حل کی منصوبہ بندی اور نفاذ کے لیے اکٹھا کریں۔مزید قومی خبریں
-
نادرا نے جانشینی سرٹیفکیٹ کا حصول مزید آسان بنادیا
-
عمران خان نے تمام آفرز مسترد کر کے حقیقی آزادی کا علم بلند کیا ہے، اسد قیصر
-
این ڈی ایم اے کی جانب سے شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
-
وزیراعلیٰ نے کشمیر کا اسپیشل اسٹیٹس ختم کرنے کو انسانیت سے غداری قرار دے دیا
-
بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والے خاندانوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے ، ہمارا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے ،چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد
-
بھارت کشمیریوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کر رہا ہے،رانا تنویرحسین
-
بھارت کو کشمیریوں کے حقوق کے ظالمانہ استحصال کا حساب دینا ہوگا، خورشید احمد شاہ
-
سیاسی اختلافات کے باوجود تمام جماعتوں نے ایک آواز ہو کر کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے، شرجیل انعام میمن
-
18 سالہ نوجوان نے زہریلی گولیاں نگل کر زندگی کا خاتمہ کر لیا
-
کشمیر پر چھائی سیاہ رات ضرور ختم ہوگی ،آزادی کا سورج جلدطلوع ہوگا‘مریم نواز
-
ساہیوال، بھٹو نگر میں فائرنگ سے سکیورٹی کمپنی کا منیجر جاں بحق ، مقدمہ درج ،ملزم گرفتار
-
عبد العلیم خان کا استحکام پاکستان پارٹی کا یوم استحصال کشمیرکے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.