بھارت عرصہ دراز سے مقبوضہ جموں کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری رکھے ہوئے ہے ، بیرسٹر سلطان

پیر 4 اگست 2025 22:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)صدرریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ 5اگست2019کو بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی جغرافیائی و آئینی صورتحال کو تبدیل کرنے کے لئے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370اور 35A-کو منسوخ کر دیا۔ بھارت عرصہ دراز سے مقبوضہ جموں کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری رکھے ہوئے ہے لیکن 5اگست2019ء کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی محکوم عوام پر ظلم و بربریت میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور بھارت مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی طور پر جابرانہ اور غاصبانہ قبضہ جمانا چاہتا ہے۔

ان تمام بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری عوام بغیر کسی ہتھیار کے بھارتی دہشت گردی اور بربریت کادلیری کے ساتھ سامنا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنی پرامن تحریک آزادی کو جاری رکھے ہوے ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کو اپنا حصہ بنانا چاہتا ہے لیکن کشمیری عوام بھارت کا حصہ بننے سے انکاری ہیں۔ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کا حل اور اپنے مستقبل کاتعین اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی کے مطابق کرنا چاہتے ہیں جس میں واضح طور پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کیا گیا اور کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی کے مطابق ہو گا۔

لیکن دوسرے طرف بھارت پوری دنیا میں اپنے آپ کو سیکولر اسٹیٹ اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار ہے۔ لیکن بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور بھارت کے اندر بھی اقلیتوں پر ظلم و جبر کرنے کی وجہ سے بے نقاب ہو چکا ہے۔ کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر بھی اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کر رہا ہے۔پاک افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر اُسے ناکوں چنے چبوا دئیے اور بھارت کو مجبوراً سیز فائر کرنا پڑا جس پر ہم پاک افواج کو اس کامیابی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہیے اور اب جب کشمیر پر پاک بھارت مذاکرات ہوں تو اُن میں کشمیریوں کو بھی مذاکرات کی میز پر بٹھانا چاہیے تاکہ مسئلہ کشمیر کا جامع اور پائیدار حل نکل سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 5اگست2019ء کو بھارت کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر یوم استحصال کے موقع پر اپنے ایک خصوصی پیغام میں کیا۔

اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ دونوں اطراف کے کشمیریوں کی طرف سے بطور صدر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کشمیر کی کسی قسم کی تقسیم کشمیری عوام قبول نہیں کریں گے لہذا کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اُن کاحق خودارادیت دیا جائے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام، بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و جبر کے حق میں اور مودی کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کرے گی۔

صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ 5اگست2019ء کا دن کشمیریوں کے لئے ایک سیاہ ترین دن ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب کو مل کر ہندوستان کی جانب سے جاری ریاستی دہشت گردی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا ہو گا۔ اس لئے ہمارا یہ اولین فرض ہے کہ ہم سب مل کر کشمیری عوام کے لئے آواز بلند کریں۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہماری یہ جدوجہدمقبوضہ کشمیر کی بھارت کے غاصبانہ اور جابرانہ قبضے سے آزادی تک جاری و ساری رہے گی۔

پاک افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر اُسے ناکوں چنے چبوا دئیے اور بھارت کو مجبوراً سیز فائر کرنا پڑا جس پر ہم پاک افواج کو اس کامیابی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہیے اور اب جب کشمیر پر پاک بھارت مذاکرات ہوں تو اُن میں کشمیریوں کو بھی مذاکرات کی میز پر بٹھانا چاہیے تاکہ مسئلہ کشمیر کا جامع اور پائیدار حل نکل سکے۔