Live Updates

سندھ کے 50 سے زائد مقامات پر عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج، دو سو سے زائد کارکن گرفتار

کراچی کے ساتوں اضلاع سے ریلیاں حسن اسکوائر پہنچیں، لاٹھی چارج، شیلنگ کے باوجود عوام کا جمِ غفیر شریک رہا

منگل 5 اگست 2025 22:15

سندھ کے 50 سے زائد مقامات پر عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج، دو سو سے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)پانچ اگست کو سرپرستِ اعلی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی دو سالہ غیر قانونی قید مکمل ہونے پر ان کی رہائی کے لیے پارٹی کی جانب سے ملک گیر احتجاج کی کال دی گئی، جس کے تحت سندھ کے پچاس سے زائد شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ کراچی کے ساتوں اضلاع سے ریلیاں حسن اسکوائر پہنچیں، جہاں سے پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

پرامن احتجاج کے باوجود سندھ کے مختلف شہروں میں پولیس کی جانب سے کارکنوں کو بدترین تشدد کا نشاہ بنایا گیا لاٹھی چارج، شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کی گئی، جس کے نتیجے میں کئی کارکن زخمی ہوئی اور کئی پی ٹی آئی رہنماں اور کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

کئی شہروں میں رات بھر پی ٹی آئی رہنماں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، جبکہ متعدد مقامات پر پولیس نے کارکنان کو ریلیوں میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی سندھ بھر میں دو سو سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا گیا۔

عمران خان کی رہائی اور آئین و قانون کی بالادستی کے مطالبے کے تحت کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر، گھوٹکی، ڈھرکی، میرپور ماتھیلو، اوباوڑو، کندھکوٹ، پنو عاقل، قمبر، شہدادکوٹ، سانگھڑ، ٹھہٹھہ،سجاول، نوابشاہ، عمرکوٹ، شہدادپور، کشمور، بدین، مٹیاری، سمیت سندھ کے پچاس سے زائد چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کیے گئے۔

انصاف لائرز فورم کی جانب سے کراچی سٹی کورٹ، ملیر کورٹ، سکھر ہائی کورٹ اور حیدرآباد سٹی کورٹ سمیت دیگر شہروں میں وکلا نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے عمران خان کی رہائی اور قانون کی بالادستی کا مطالبہ کیا۔کراچی کے ساتوں اضلاع سے چھوٹی بڑی ریلیاں حسن اسکوائر پہنچیں، جن میں ملیر، کورنگی، ضلع شرقی، جنوبی، غربی، کیماڑی، اور وسطی کے رہنما کارکنان و بڑی تعداد میں خواتین شامل تھے۔

پولیس نے ان ریلیوں پر لاٹھی چارج کیا اور متعدد کارکنان کو گرفتار کیا۔ حسن اسکوائر ایکسپو سینٹر پر جب مظاہرین پہنچے تو پولیس کی بھاری نفری نے پرامن احتجاج روکنے کی کوشش کی اور شرکا پر بدترین تشدد کیا لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد خواتین اور کارکناں زخمی ہوگئے۔پولیس کی مداخلت کے باوجود پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، جنرل سیکریٹری سندھ ڈاکٹر مسرور سیال، کراچی کے صدر راجہ اظہر، جنرل سیکریٹری ارسلان خالد، فہیم خان اور دیگر رہنماں کی قیادت میں ایک بڑی ریلی حسن اسکوائر سے نکالی گئی، جو شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی اختتام پذیر ہوئی، جہاں رہنماں نے شرکا سے خطاب کیا۔

ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ قوم کے عظیم قائد عمران خان کی ناحق قید کو دو سال مکمل ہو چکے ہیں۔ ان دو برسوں میں ملک کو کرپٹ اور جعلی فارم 47 کے ذریعے مسلط حکمرانوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ عمران خان پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے، ان کی اہلیہ بشری بی بی کو بھی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ مرکزی قیادت اور ہزاروں کارکنان کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا گیا، کئی رہنماں کو بغیر ٹرائل کے سزائیں دی گئیں، اور انصاف کا قتلِ عام کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کو کمزور کر دیا گیا، من پسند ججز کو تعینات کر کے انصاف کا جنازہ نکالا گیا۔ میڈیا کو دبانے کے لیے پیکا جیسے کالے قوانین میں ترامیم کی گئیں تاکہ اظہارِ رائے کی آزادی ختم کی جا سکے۔ ان دو سالوں میں ظلم، جبر اور فسطائیت کے ذریعے پاکستان کو بنانا ری پبلک بنا دیا گیا۔چور دروازے سے اقتدار میں آنے والے حکمرانوں نے عوام سے دو وقت کی روٹی چھین لی، مہنگائی آسمان سے باتیں کرنے لگی، بے روزگاری نے طوفان کی صورت اختیار کر لی اور معیشت کو تباہ کر دیا، جو معیشت پی ٹی آئی کے دور میں ترقی کی راہ پر گامزن تھی اسے تباہ و برباد کر دیا گیا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آج سندھ کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں عوام عمران خان کی رہائی کے لیے سراپا احتجاج ہیں۔ زرداری کی سندھ پولیس نے ہمارے پرامن کارکنوں کو گرفتار کر کے احتجاج کو دبانے کی کوشش کی، لیکن عوام نے خوف کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے گھروں سے نکل کر ثابت کر دیا کہ سندھ کی عوام بھی عمران خان کے ساتھ ہے۔انہوں نے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، ٹنڈوالہ یار، لاڑکانہ، عمرکوٹ،ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان، شہدادکوٹ سمیت دیگر کئی شہروں میں کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 200 سے زائد کارکنان کو پولیس نے گرفتار کر کے نامعلوم مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

پرامن احتجاج پر بلاجواز گرفتاریوں سے واضح ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں، ڈکٹیٹرشپ نافذ ہے اور چور حکمران پی ٹی آئی کے احتجاج سے خوفزہ ہیں۔حلیم عادل شیخ نے واضح کیا کہ عمران خان کی رہائی تک احتجاج کا یہ سلسلہ اب جاری رہے گا۔ فسطائی حکومت عوامی جذبات کو روک نہیں سکتی، عوام عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر تمام گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے۔

پی ٹی آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مسرور سیال نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی کے لیے آج سے شروع ہونے والی یہ تحریک اب ان کی رہائی تک جاری رہے گی۔ سندھ کی عوام آج سڑکوں پر نکل چکی ہے۔ دو سال سے عمران خان کو بے گناہ قید میں رکھا گیا ہے۔ آج سندھ کے عوام نے پولیس گردی کے باوجود بھرپور احتجاج کرتے ہوئے صرف ایک مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، بصورت دیگر ہم احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیں گے۔

پی ٹی آئی کراچی کے صدر راجہ اظہر نے کہا ہے کہ آج کراچی کی عوام نے سڑکوں پر نکل کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پوری قوم عمران خان کی رہائی، آئین و قانون کی بالادستی اور چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی کے لیے سڑکوں پر آ چکی ہے۔ جب عوام نکلے گی تو ظلم و جبر کا خاتمہ یقینی ہو گا۔ آج عوام نے واضح کر دیا ہے کہ یہ چور حکمران کسی صورت قوم کو قبول نہیں۔پی ٹی آئی رہنما فہیم خان نے کہا عمران خان کی کال پر آج قوم نے سڑکوں پر نکل کر ثابت کر دیا ہے کہ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات