علامہ فضل حق خیرآبادیؒ ملت اسلامیہ کے ماتھے کا جھومر ہیں، ملک شکیل قاسمی

جمعرات 7 اگست 2025 21:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء) جمعیت علمائے پاکستان کے سینئر رکن و ممتاز دینی و سیاسی شخصیت ملک محمد شکیل قاسمی نے کہا ہے کہ برصغیر کے علماء و مشائخ نے آزادی کی جنگ میں جو کردار ادا کیا، اس کی سب سے روشن مثال علامہ فضل حق خیرآبادیؒ ہیں، جنہوں نے 1857ء میں انگریز کے خلاف سب سے پہلا فتوٰی جہاد جاری کیا، اس پر ڈٹے رہے اور اپنے فکری و عملی استقلال کی قیمت جزیرہء انڈمان کی جیل میں شہادت کی صورت میں ادا کی، آپ علم، حکمت، منطق، فلسفہ، ادب اور حب الوطنی کا ایسا جامع پیکر تھے جن پر پوری امت کو فخر ہے۔

یہ باتیں انہوں نے حضرت علامہ فضل حق خیرآبادیؒ کے یومِ شہادت کے موقع پرخصوصی نشست میں گفتگوکرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا کہ علامہ خیرآبادیؒ نے انگریز کے خلاف صرف تلوار سے نہیں، بلکہ قلم اور دلیل سے بھی جہاد کیا اور یہ ثابت کر دیا کہ اہل سنت کا عقیدہ اور موقف صرف خانقاہوں تک محدود نہیں بلکہ ظلم و استبداد کے خلاف عملی مزاحمت کا نام ہے۔

(جاری ہے)

آپ نے اس وقت کے مفاد پرست، بزدل اور نفع اندیش طبقوں کی پرواہ کیے بغیر حق گوئی کی جسارت کی، جو آج کے دور کے علماء و قائدین کے لیے مشعل راہ ہے۔ملک محمد شکیل قاسمی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حضرت علامہ فضل حق خیرآبادیؒ کی قربانیوں کو قومی سطح پر تسلیم کرتے ہوئے انہیں ’’مجاہدِ اول‘‘ کا درجہ دیا جائے، ان کے علمی و فکری کارنامے نصابِ تعلیم میں شامل کیے جائیں، انڈمان میں موجود ان کی آخری آرام گاہ کو قومی ورثہ قرار دیا جائے اور ہر سال سرکاری سطح پر یومِ شہادت منایا جائے تاکہ نئی نسل کو اپنے اصل ہیروز سے روشناس کرایا جا سکے۔

انہوں نے علماء، مشائخ اور طلبہ سے اپیل کی کہ وہ علامہ خیرآبادیؒ کی سیرت کا مطالعہ کریں، اسلاف کے راستے پر چلتے ہوئے علم، عمل اور اخلاص کے ساتھ دینِ متین کی سربلندی کے لیے متحد ہو جائیں اور طاغوتی نظاموں کے خلاف فکری اور نظریاتی جہاد کا آغاز کریں۔ جمعیت علمائے پاکستان کے سینئر رکن اور ممتاز سماجی و سیاسی رہنما ملک محمد شکیل قاسمی نے کہا کہ جمعیت علمائے پاکستان علامہ فضل حق خیرآبادی ؒ کی فکر کاتسلسل اور فکری امین ہے ،یہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ جماعت ہے، ہم نے ہمیشہ آئین و قانون کی بالا دستی، ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ اور عقیدہ ختم نبوت ﷺ کی پاسبانی کا پرچم بلند رکھا ہے، آج ملک کو جن فکری انتشار، اخلاقی زوال اور سیکولر لابی کے دباؤ کا سامنا ہے، اس کا واحد حل اسلامی جمہوری نظام کا استحکام اور اہل سنت کے مقدس عقائد کا غلبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے یو پی نے کبھی اقتدار کے لالچ میں نظریات کا سودا نہیں کیا، یہی وجہ ہے کہ آج بھی مدارس، خانقاہیں، اہل سنت کے علمی مراکز اور عوامی طبقات جے یو پی پر اعتماد کرتے ہیں۔ ملک محمد شکیل قاسمی نے کہا کہ ہم نے ہر دور میں آئینی، پرامن اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے معاشرے میں عدل و مساوات، محبت و رواداری اور دین و وطن سے وفاداری کا پیغام دیا ہے، جبکہ فرقہ واریت، کرپشن، اقرباء پروری اور اداروں کی تذلیل کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نوجوان نسل کو صوفیاء کے اخلاق، علمائے حق کے افکار اور اکابرین ملت کی قربانیوں سے روشناس کرانا ہوگا، تاکہ وہ مغرب زدہ فکری یلغار سے محفوظ رہ سکیں۔ جے یو پی ہی وہ واحد پلیٹ فارم ہے جو دین و وطن دونوں کے تحفظ کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اہل سنت کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ انتشار سے بچیں، اتحاد و اتفاق کے ساتھ جمعیت علمائے پاکستان کے پلیٹ فارم کو مضبوط کریں، یہی وقت کا تقاضا اور قوم کی بقاء کا راستہ ہے۔