پاکستان کا افریقی ساحل میں دہشت گردی کے بنیادی اسباب کے خاتمے پر زور

جمعہ 8 اگست 2025 14:40

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2025ء) اقوام متحدہ میں پاکستان نے مغربی افریقہ کے ساحل خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جامع حکمت عملی اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف طاقت کے استعمال سے امن ممکن نہیں، اس کے لیے دہشتگردی کے بنیادی اسباب کو بھی ختم کرنا ہوگا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مندوب آصف خان نے کہا کہ ساحل خطے میں قیامِ امن کے لیے علاقائی تعاون اور مشترکہ سکیو رٹی نظام ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں جیسے "جماعۃ نصرت الاسلام والمسلمین" اور "داعش ساحل گروپ" اپنی کارروائیاں تیزی سے پھیلا رہی ہیں، جبکہ سرحد پار حملوں اور جرائم پیشہ نیٹ ورکس سے تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

آصف خان نے خبردار کیا کہ ان دہشت گرد گروپوں کی جانب سے ڈرون اور دیسی ساختہ بموں کے استعمال میں اضافہ تشویشناک ہے۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کے امن مشنز کے ذریعے خطے میں امن کے قیام میں مزید کردار ادا کرے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان کو فخر ہے کہ اس نے سیرالیون، لائبیریا، اور کوٹ ڈی آئیوائر جیسے ممالک میں اقوام متحدہ کے امن مشنز میں مؤثر کردار ادا کیا۔آصف خان نے زور دیا کہ عالمی برادری افریقی ممالک کی مقامی حکومتوں اور اداروں کو ان کی ضروریات کے مطابق مستحکم بنانے میں کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ افریقی ساحل کے لیے اقوام متحدہ کی حکمت عملی کے تحت شروع کیے گئے 10بڑے منصوبے حوصلہ افزا ہیں، جن سے خطے کے چیلنجز کا جامع حل ممکن ہے۔

پاکستانی مندوب نے عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات کی بھی حمایت کی تاکہ ترقی پذیر ممالک کو مناسب، سستی اور پائیدار مالی معاونت فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ہر اُس کوشش کی حمایت کرتا ہے جو امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دے ۔