Live Updates
میئر کراچی نے گلبرگ ٹاؤن میں کھیلوں کے فروغ کیلئے 19 کروڑ 60 لاکھ روپے کی لاگت سے شاداب فٹبال گراؤنڈ کی تعمیرنو کا سنگ بنیاد رکھ دیا
جمعہ 8 اگست 2025
23:01
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2025ء) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ضلع وسطی کے علاقے گلبرگ ٹاؤن میں واقع شاداب فٹبال گراؤنڈ کی از سر نو تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر کرم اللہ وقاصی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، دیگر منتخب اراکین اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔
(جاری ہے)
منصوبے کی کل لاگت 19 کروڑ 60 لاکھ روپے ہے اور اسے چھ ماہ کی مدت میں مکمل کیا جائے گا، منصوبے کا کل رقبہ 16,510 مربع میٹر ہے جس میں 10,400 مربع میٹر صرف فٹبال گراؤنڈ کے لیے مختص کیا گیا ہے جبکہ 6,100 مربع میٹر پر مشتمل باغ اور عیدگاہ ایریا بھی اس میں شامل ہے،گراؤنڈ کی بحالی کا کام بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کلک کے اشتراک سے تیزی سے جاری ہے، میئر کراچی کو بتایا گیا کہ جدید سہولیات سے آراستہ اس فٹبال گراؤنڈ میں پویلین، اسٹورز، سیوریج سسٹم، ٹوائلٹس، بچوں کے جھولے، روشنیاں، نشستیں،گرین بیلٹس، خواتین اور بزرگوں کے لئے واکنگ ٹریک بھی فراہم کئے گئے ہیں، منصوبے کے تحت 10,320 مربع میٹر پر گھاس لگائی جا چکی ہے جبکہ 134 درخت، 183 جڑی بوٹیاں و پودے، اور 70 گراؤنڈ کور پودے بھی شامل کیے گئے ہیں،میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شاداب فٹبال گراؤنڈ کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ شہر کے نوجوانوں کو کھیلوں کی مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے کی ایک سنجیدہ اور دیرپا کاوش ہے،ہماری ترجیح ہے کہ کراچی کے ہر ضلع میں کھیلوں کے میدانوں کو بحال کیا جائے تاکہ نوجوانوں کو مثبت اور صحت مند سرگرمیوں کے مواقع میسر آئیں،کھیلوں کے میدان آباد ہوں گے تو نوجوانوں کا مستقبل بھی روشن ہوگا،شہریوں کو تفریحی اور صحت مند ماحول فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے اور شاداب فٹبال گراؤنڈ کا منصوبہ اسی وژن کا تسلسل ہے،میئر کراچی نے کہا کہ ہم اس وقت ایک تاریخی مقام، شاداب گراؤنڈ میں موجود ہیں، جو علاقے کے عوام کیلئے کھیل کود اور عید گاہ کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے، بدقسمتی سے اس وقت گراؤنڈکی صورتحال ٹھیک نہیں تاہم اسے بہتر کیاجارہاہے،انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اس گراؤنڈ کی بحالی کے ذریعے عوامی تفریحی سہولیات کو بہتر بنانے کی جانب عملی قدم اٹھایا ہے، ساتھ ہی پرانی عمارتوں کی بحالی کا بھی ایک جامع پروجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے تاکہ شہر کی تاریخ اور ورثے کو محفوظ رکھا جا سکے،انہوں نے کہا کہ جب ہم یہاں پہنچے تو علاقے کے مکینوں نے ہمارے اقدام کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ شاداب فٹبال گراؤنڈ ایک بار پھر نوجوانوں کی مثبت سرگرمیوں کا مرکز بنے گا، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں کھیلوں کی سہولیات کی از سر نو بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے، لیاری میں ککری، گزری فٹبال اسٹیڈیم اور شیرپاؤ گراؤنڈ کی بحالی مکمل کر لی گئی ہے جبکہ کیماڑی میں ایک بڑا اسپورٹس کمپلیکس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،میئر کراچی نے کہا کہ یہاں کے شہریوں کی یادیں اس گراؤنڈ سے جڑی ہوئی ہیں، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ یہاں صرف نوجوانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ بزرگوں اور خواتین کے لیے بھی سہولیات فراہم کی جائیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ کام کو مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے اور اس وقت منصوبے پر تیزی سے پیشرفت ہو رہی ہے، نومبر 2025 تک یہ گراؤنڈ مکمل کر کے شہریوں کے لیے کھول دیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ گنجان آباد علاقوں میں شہری سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، شاداب گراؤنڈ سے وابستہ ایک دیرینہ مسئلہ بالآخر حل ہونے جا رہا ہے اور یہ منصوبہ علاقہ مکینوں کیلئے نہ صرف تفریح کا ذریعہ ہوگا بلکہ نوجوانوں کیلئے صحتمند سرگرمیوں کی راہ بھی ہموار کرے گا،انہوں نے کہا کہ شہر میں بلا تفریق ترقیاتی کام جاری ہیں اور ان کا دائرہ کار مزید بڑھایا جا رہا ہے، رشید ترابی روڈ اور لنڈی کوتل روڈ سمیت متعدد شاہراہوں کی مرمت اور بحالی کا کام مکمل کیا جا چکا ہے، ہم ضلع وسطی میں پارٹی ساتھیوں کی مشاورت سے 5 ارب روپے خرچ کرنے جا رہے ہیں تاکہ علاقے کی بنیادی سہولیات کو بہتر بنایا جا سکے،انہوں نے کہا کہ میں یہاں سے کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کا بھی دورہ کروں گا اور تعلیمی شعبے میں بہتری کے لیے بھی ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے،انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت اور تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، ہم سب کا ہدف صرف اور صرف عوام کی خدمت اور پاکستان کی ترقی ہے،میئر کراچی نے کہا کہ آزادی ایک عظیم نعمت ہے جو ہمارے بزرگوں کی لازوال قربانیوں کے نتیجے میں حاصل ہوئی، ہمیں اس آزادی کی قدر کرنی چاہیے اور اس کی حفاظت ہمارا قومی فریضہ ہے، اگر کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا تو پوری قوم یکجہتی کے ساتھ اس کا جواب دے گی،انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ کراچی میں ترقیاتی منصوبے بلا تعطل اور بلا امتیاز جاری رکھے جائیں گے تاکہ تمام شہریوں کو برابری کی بنیاد پر سہولیات فراہم کی جا سکیں،میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اگر ایم کیو ایم پاکستان اور جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے لیے کام کریں تو مجھے دلی خوشی ہوگی کیونکہ شہر کی بہتری سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری صاحب نے کہا تھا کہ میرے پاس آ جائیں، تمام مسائل حل کر دوں گا، اس پر میں نے انہیں خط لکھ کر کہا کہ کراچی کے لیے سو ارب روپے دلوائیں،اب گورنر صاحب دعویٰ کر رہے ہیں کہ چالیس ارب روپے آ چکے ہیں مگر میں خود کے ایم سی کے اکاؤنٹس چیک کر کے آیا ہوں ہمیں ابھی تک ایک روپیہ بھی موصول نہیں ہوا، اگر یہ رقم واقعی آ چکی ہے تو کہاں ہی عوام کو حقائق جاننے کا پورا حق ہے،انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف صاحب کے دور میں تعمیر کراچی پروگرام کے تحت مصطفی کمال کے دور میں وفاقی سطح پر فنڈز جاری ہوئے تھے جس سے شہر میں کئی ترقیاتی کام ہوئے اسی طرز پر ہم بھی چاہتے ہیں کہ وفاقی حکومت کراچی کے لیے خصوصی فنڈز جاری کرے،انہوں نے تجاوزات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نالوں پر قائم تجاوزات کے خلاف کارروائی فی الحال رک گئی ہے کیونکہ ایم کیو ایم پاکستان نے ان کے حق میں عدالت سے اسٹے آرڈر لے رکھا ہے، یہ وہی تجاوزات ہیں جو نکاسی آب کے نظام میں رکاوٹ ہیں اور بارش میں شہریوں کے لیے مسائل پیدا کرتی ہیں،میئر کراچی نے کہا کہ مجھے گورنر سندھ صاحب سے امید ہے کہ وہ اپنے وعدے وفا کریں گے اور شہر کے لیے جو دعوے کیے گئے ہیں، ان کو عملی جامہ پہنائیں گے تاکہ کراچی کے شہریوں کو ریلیف مل سکے،انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تحت چلنے والے اسپتالوں کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں، کے ایم سی کے زیرِ انتظام نرسز کو اسکالرشپ پر تربیت دی جائے گی جبکہ فری ٹیسٹنگ کی سہولت بھی متعارف کروائی جا رہی ہے تاکہ شہریوں کو علاج معالجے کی بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کی جا سکیں،انہوں نے کہا کہ ہم اس شعبے میں نئے اقدامات کے ساتھ تجربات کر رہے ہیں تاکہ صحت کے شعبے میں بہتری لائی جا سکے، اس کے ساتھ ساتھ شہر میں صفائی، پانی اور نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی بھرپور کوششیں جاری ہیں،انہوں نے بتایا کہ برنس گارڈن میں موجود پرانے کنوؤں کی بحالی مکمل کر لی گئی ہے جبکہ آرٹس کونسل اور سندھ سیکریٹریٹ کے اطراف دو بڑے پانی کے ذخیرہ ٹینک بنائے جا رہے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مرکزی عمارت میں بھی بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے واٹر اسٹوریج ٹینک تعمیر کیا جا رہا ہے جو ماحولیاتی تحفظ کی سمت ایک مثبت قدم ہے،انہوں نے کہا کہ شہر میں لگے ہوئے غیر قانونی ٹھیلے نہ صرف ٹریفک کے بہاؤ میں رکاوٹ ہیں بلکہ وہ حکومت کو کوئی ریونیو بھی ادا نہیں کرتے، ان ٹھیلوں کو منظم اور ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شہر کی معیشت کو فائدہ ہو،انہوں نے کہا کہ رواں سال کے دوران بیس سے پچیس ارب روپے شہر کی ترقی، انفراسٹرکچر، صحت، پانی، صفائی اور دیگر عوامی سہولیات پر خرچ کیے جائیں گے، ہمارا ہدف ہے کہ کراچی کے ہر شہری کو بنیادی سہولیات برابری کی بنیاد پر دستیاب ہوں۔
مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات