امریکی ٹیرف کے سامنے بھارت کی بولتی بند ہوگئی روسی خام تیل کی درآمدات کم کرنے پر آمادہ ہوگیا

بھارت امریکا سے ٹیرف کے معاملے پر بات چیت کا منتظر ہے، امریکی صدر نے ٹیرف تنازع حل ہونے تک بھارت سے مذاکرات سے انکار کردیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 8 اگست 2025 21:19

امریکی ٹیرف کے سامنے بھارت کی بولتی بند ہوگئی روسی خام تیل کی درآمدات ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اگست 2025ء) امریکی ٹیرف کے سامنے بھارت کی بولتی بند ہوگئی روسی خام تیل کی درآمدات کم کرنے پر آمادہ گیا ہے۔رائٹرز کے مطابق بھارت نے امریکی ٹیرف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے، بھارت روسی خام تیل کی درآمدات میں کمی کرنے پر آمادہ گیا ہے، بھارت امریکا سے ٹیرف کے معاملے پر بات چیت کا منتظر ہے، کیونکہ بھارت امریکی ٹیرف کے سامنے لیٹ گیا ہے، جس کے باعث بھارت روسی خام تیل کی درآمدات میں کمی کرنے پر آمادہ گیا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ ٹیرف کے معاملے پر بات چیت کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ٹیرف معاملے پر بھارت سے بالکل بات نہیں ہوگی، ٹیرف تنازع حل ہونے تک بھارت سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ دوسری جانب امریکی جریدے بلوم برگ نے کہا ہے کہ پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ کا پسندیدہ ملک بنا ہوا ہے جبکہ بھارت کو دبا کا سامنا ہے، پاکستان نے ٹرمپ کے سامنے اپنے پتے بہترین طریقے سے استعمال کیے ہیں۔

(جاری ہے)

اپنی رپورٹ میں امریکی جریدے نے کہا کہ پاکستان ان چند ملکوں میں شامل ہے جن کا امریکا سے تجارتی معاہدہ طے پایا ہے، ٹرمپ انتظامیہ اور پاکستان کے درمیان رابطوں کا آغاز پاک بھارت جنگ کے دوران ہوا۔بلوم برگ کے مطابق پاکستان نے ٹرمپ کے جنگ بندی اعلان کا خیر مقدم کیا، بھارت نے جنگ بندی کروانے کی تردید کی۔امریکی جریدے نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایسے اثاثے موجود ہیں جو امریکی مفادات کیلئے مفید ہوسکتے ہیں، پاکستان کے پاس دنیا کے سب سے بڑے سونے اور تانبے کے اب تک دریافت نہ کیے گئے ذخائر موجود ہیں۔

اسی طرح معروف امریکی جریدے بلومبرگ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں حالیہ کچھ عرصے میں مودی اور ٹرمپ کے تعلقات میں آنے والی تلخی اور امریکی صدر کے بظاہر پاکستان کی جانب بڑھتے ہوئے جھکاؤ کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ امریکی جریدے کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے کارڈ بہت اچھے طریقے سے کھیلے ہیں اور یہ ان چند ممالک میں سے ہے جس نے اپنے سخت حریف بھارت کے برعکس سوئٹزرلینڈ اور برازیل کے بعد زیادہ کسی ہچکچاہٹ کے بغیر امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے موجودہ دور میں اسلام آباد اور وائٹ ہاؤس کے درمیان پہلی بات چیت اس وقت ہوئی جب بھارت اور پاکستان اس سال کے شروع میں جنگ کے قریب پہنچ گئے تھے اور دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا جس کا پاکستان نے کھلے عام خیر مقدم کیا، جب کہ بھارت نے امریکی صدر کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ انہوں نے جنگ بندی کی ثالثی کی تھی، یہ وہ موقع تھا جہاں سے وائٹ ہاؤس کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات نیچے کی طرف چلے گئے۔