میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے امریکی حملے کے خدشات کو مسترد کر دیا

امریکا ہمارے ملک پر اپنی فوج کے ساتھ حملہ آور نہیں ہوگا، ہم تعاون کرتے ہیں، ہم مل کر کام کرتے ہیں.میکسیکن صدر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 9 اگست 2025 14:12

میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے امریکی حملے کے خدشات کو مسترد کر دیا
میکسیکو سٹی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اگست ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے لاطینی امریکی ممالک میں دہشت گرد تنظیموں کے طور پر سمجھے جانے والے منشیات فروشوں کے خلاف فوجی کارروائی کے حکم کے بارے میں خبروں کے بعد میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے امریکی حملے کے خدشات کو مسترد کر دیا ہے برطانوی جریدے” گارڈین“ کے مطابق انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا ہمارے ملک پر اپنی فوج کے ساتھ حملہ آور نہیں ہوگا، ہم تعاون کرتے ہیں، ہم مل کر کام کرتے ہیں، لیکن کوئی حملہ نہیں ہوگا، اس بات مکمل طور پر مسترد کرتی ہوں.

(جاری ہے)

میکسیکو کی پہلی خاتون صدر نے کہا کہ ان کی حکومت کو اس ایگزیکٹو آرڈر کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے لیکن اس میں ہمارے علاقے میں کسی فوج یا ادارے کی شمولیت کا کوئی تعلق نہیں ہمارے علاقے پر حملے کا کوئی خطرہ نہیں ہے. بعدازاںمیکسیکو کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اپنے علاقے میں امریکی فوج کی شرکت قبول نہیں کریں گے جب کہ امریکی سفارت خانے نے بیان جاری کیا کہ دونوں ممالک منشیات فروش گروہوں سے اپنے عوام کی حفاظت کے لیے ہر دستیاب ذرائع کو استعمال کریں گے.

امریکی جریدے ”نیویارک ٹائمز“ کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ کے خفیہ حکم سے پینٹاگون کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ سمندر میں اور غیر ملکی زمین پر براہ راست فوجی کارروائیاں کر سکے خاص طور پر ان کارٹلز کے خلاف جنہیں دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا گیا ہے امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ یہ حکم امریکی حکومت کو منشیات فروش تنظیموں کے خلاف فوجی طاقت استعمال کرنے کا اختیار دیتا ہے.

روبیو نے کہا کہ یہ ہمیں اجازت دیتا ہے کہ ہم ان کے آپریشنز کو نشانہ بنا سکیں اور امریکی طاقت کے دیگر عناصر جیسے انٹیلی جنس ایجنسیاں اور محکمہ دفاع استعمال کریں، ہمیں انہیں صرف منشیات فروش تنظیمیں نہیں بلکہ مسلح دہشت گرد تنظیمیں سمجھنا ہوگا . ٹرمپ انتظامیہ نے لاطینی امریکی منشیات فروش تنظیموں کے خلاف کارروائی کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے، فروری میں، امریکی محکمہ خارجہ نے 7 منظم جرائم کی تنظیموں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کیا تھا جن میں میکسیکو کے 5 طاقتور کارٹلز شامل ہیں.

میکسیکو اور امریکا نے ماضی میں سیکیورٹی کے حوالے سے قریبی تعاون کیا ہے مگر میکسیکو کی صدر نے زور دیا ہے کہ امریکی فوجی اقدام برداشت نہیں کیے جائیں گے ماہرین نے خبردار کیا کہ امریکی اقدام سے خطے میں تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں اور تعاون میں خلل آسکتا ہے نیو یارک ٹائمز نے دعوی کیاتھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خفیہ طور پر ایک حکم پر دستخط کیے ہیں جس میں فوج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ لاطینی امریکا سے منشیات اسمگلنگ کے کارٹلز اور دیگر جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف کارروائی کرے.

ٹرمپ انتظامیہ نے ایسی تنظیموں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں‘ قرار دیا ہے جس سے وہ القاعدہ، داعش (آئی ایس آئی ایس) اور بوکو حرام جیسے گروہوں کی سطح پر آ جاتی ہیں رپورٹ میں ایک امریکی سرکاری اہلکار کے حوالے سے بتایاگیا کہ فوری فوجی کارروائی کا کوئی امکان نہیں دکھائی دے رہا.