آزادی نعمت ہے اور پاکستان عطیہ خداوندی ہے ،ہمیں اسکی قدر کرنی چاہئے،کرنل (ر)محمد سلیم ملک

پیر 11 اگست 2025 15:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن 94 سالہ کرنل (ر)محمد سلیم ملک نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی حالت دیکھ کر ہی قائداعظم محمد علی جناح نے مسلمانوں کیلئے الگ وطن کے قیام کا مطالبہ کیا، اس لیے ہمیں پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے۔ کرنل (ر) سلیم ملک نے یومِ آزادی کے حوالے سے اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے اور پاکستان عطیہ خداوندی ہے ،ہمیں آزادی کی قدر کرنی چاہئے۔

انہوں نے تحریک پاکستان کے حوالے سے بتایا کہ تقسیم ہند سے قبل مسلمانوں کی حالت بہت پسماندہ تھی ، میں نے تحریک پاکستان میں حصہ لیا جس کے قائد محمد علی جناح تھے، میں اور میرے ساتھی بن کے رہے گا پاکستان، بٹ کے رہے گا ہندوستان کے نعرے لگاتے تھے۔

(جاری ہے)

کرنل(ر) محمد سلیم ملک نے بتایا کہ وہ 27اپریل 1927 کو لاہور کے علاقے ساندہ کلاں میں پیدا ہوا،انکے خاندان کے لوگ انجمن حمایت اسلام سے وابستہ تھے،انہوں نے بہت سے ایسے کام کئے جن پر فخر ہے اور ہم انہیں اپنے لئے اعزازسمجھتے ہیں، انکے والدملک عطامحمد اور تایا ملک نصیر الدین نے بھاٹی گیٹ ہائی سکول کے لئے زمین عطیہ کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ فخر کی بات یہ ہے کہ ہمارے خاندان نے تحریکِ پاکستان میں بھرپور حصہ لیا اور مجھے قائداعظم محمدعلی جناح سے ملاقاتوں کا شرف بھی حاصل رہا۔ تحریکِ پاکستان کے سرگرم کارکن نے تحریک کے ایام کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ گھریلو خاتون ہوتے ہوئے بھی قومی شعور رکھتی تھیں اور گھریلو سطح پر تحریک کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بنتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ 1942 میں جالندھر میں آل انڈیا مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے اجلاس میں شرکت کے بعد وہ باضابطہ طور پر طلبہ کی مسلم لیگ سے منسلک ہو گئے۔ اس دوران جب پشاور میں قائداعظم محمد علی جناح سے ملاقات ہوئی، تو قائد نے براہِ راست کہاجائو، انتخابات کی تیاری کرو، میں تمہیں پاکستان لے کر دوں گا۔کرنل( ر)سلیم ملک نے کہا کہ 1946 کے انتخابات میں لاہور کے حلقے میں مولانا ظفر علی خان کو مسلم لیگ نے امیدوار نامزد کیا تھا، جن کا مقابلہ خالد لطیف گابا سے تھا، اس زمانے میں کارکنان کو گرفتار کر لیا جاتا تھا، حالات سازگار نہ تھے، مگر خواتین، بالخصوص ان کی والدہ اور دیگر پڑوسی خواتین نے انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بذات خود گلی محلوں میں سبز جھنڈا لے کر مسلم لیگ کے حق میں نعرے لگائے، تنہا انتخابی مہم چلائی، بعض مواقع پر بزرگوں نے بھی مخالفت کی، لیکن والدہ نے حوصلہ بڑھایا ۔ان کا کہنا تھا کہ آج کا پاکستان وہ نہیں جس کے لیے قربانیاں دی گئیں، قائداعظم نے کرپشن، اقربا پروری، جھوٹ اور ناانصافی کے لیے پاکستان نہیں بنایا تھا۔انہوں نے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ قائداعظم کے اصولوں کو اپنائیں، سچائی، دیانت داری اور قربانی کا راستہ اپنائیں، یہی پاکستان کی بقا کی ضمانت ہے۔\395