شہی دشیخ عزیز جموں وکشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کیخلاف مزاحمت کی علامت ہیں

کہ شیخ عزیز پاکستان کے ساتھ جموں و کشمیر کے الحاق کے پرجوش حامی تھے،رپورٹ

پیر 11 اگست 2025 15:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے چیئرمین شیخ عبدالعزیزتحریک آزادی کشمیر کے ایک سچے اور دیانتدار رہنما تھے جنہوں نے پوری زندگی جموں وکشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف جدوجہد میں گزاری اورکشمیر کاز پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔

کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج شیخ عبدالعزیز کی17ویں یوم شہادت پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام کے لئے حق خودارادیت کے حصول اور بھارت کے ناجائز قبضے سے آزادی کی جدوجہد کے لیے وقف کردی تھی۔

(جاری ہے)

وہ کشمیر یوں کے حق خودارادیت کے پرزور حامی تھے اور خطے میں پائیدار امن کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے علمبردار تھے۔

وہ1952میں ضلع پلوامہ کے علاقے نمبلہ بل پامپور میں ایک معزز اور مالی طور پر خوشحال گھرانے میں پیدا ہوئے، شیخ عبدالعزیز نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ جیل میں گزارا، اپنی آخری سانس تک کشمیر کی آزادی کے لیے بے لوث جدوجہد کرتے رہے۔ انہوں نے تقریبا 20سال قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں،وہ خاص طور پر 1993سے 1999تک اور پھر 2001سے اگست 2008میں رہائی تک دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ ، جودھ پور اوردیگرجیلوں میں نظربند رہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شیخ عزیز پاکستان کے ساتھ جموں و کشمیر کے الحاق کے پرجوش حامی تھے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ شیخ عزیز اور دیگر شہداء جموں وکشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف مزاحمت کی علامت ہیں۔ کشمیری شیخ عزیز جیسے شہدا ء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ کشمیری عوام اپنے شہدا ء کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں اوروہ جانتے ہیں کہ شیخ عزیز کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے مشن کوبھارتی تسلط سے آزادی کے حصول تک جاری رکھا جائے اور وہ اس مقدس مقصد کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

شیخ عبدالعزیز کو بھارتی فوجیوں نے 2008میں آج ہی کے دن ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں اس وقت شہید کردیا تھا جب میںہندو انتہاپسندوں کی طرف سے وادی کشمیر کی معاشی ناکہ بندی کے خلاف آزاد جموں و کشمیر کی طرف ایک بڑے مارچ کی قیادت کررہے تھے۔ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایماء پر معاشی ناکہ بندی کا مقصد کشمیریوں کو بھوک سے مارنا تھا۔

اس وقت کی صورتحال نے وادی میں ایک انسانی بحران پیدا کر دیا تھا جس نے شیخ عبدالعزیز اور دیگر حریت رہنمائوں کو مجبور کیا کہ وہ کشمیری عوام کو بھوک اور موت سے بچانے کے لیے تجارت اور سفر کے لیے سرینگر-راولپنڈی سڑک کھولنے کا مطالبہ کریں۔شیخ عبدالعزیز تحریک آزادی کشمیر کی ایک مرکزی شخصیت رہے ہیں جنہیں حق خود ارادیت پر غیر متزلزل یقین اور اس مقصد کے لیے اپنی جان قربان کرنے پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی زندگی اور شہادت جدوجہدآزادی میں مصروف کشمیریوں کے لئے ہمیشہ ایک مشعل راہ رہے گی۔