غزہ کے حوالے سے اسرائیلی منصوبہ ایک نئی تباہی کا سبب بن سکتا ہے، اقوام متحدہ

پیر 11 اگست 2025 19:36

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)اقوام متحدہ کے ایک سینئر اہلکار نے خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ ایک نئی تباہی کا سبب بن سکتا ہے جس کے اثرات محصور اور تباہ شدہ پٹی سے بھی آگے بڑھ جائیں گے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس اس وقت منعقد ہوا جب اسرائیل نے اعلان کیا کہ اس کی فوج غزہ شہر کا کنٹرول سنبھال لے گی۔

اس منصوبے کو بنیامین نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے منظور کیا تھا۔ اس اعلان کی بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔اقوام متحدہ کے معاون سیکرٹری جنرل میروسلاو جینکوا نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ منصوبے نافذ ہوتے ہیں تو یہ غزہ میں ایک نئی تباہی کا سبب بن سکتے ہیں جس کی بازگشت پورے علاقے میں سنائی دے گی۔

(جاری ہے)

اس سے مزید جبری نقل مکانی، قتل اور تباہی آئے گی۔اسرائیل کے قریبی اتحادی برطانیہ، جس نے اس ہنگامی اجلاس کو بلانے کی حمایت کی تھی، نے خبردار کیا کہ اسرائیلی منصوبہ تنازع کو مزید طول دے گا۔ اقوام متحدہ میں برطانیہ کے نائب سفیر جیمز کیریوکی نے کہا کہ یہ منصوبہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کی مصیبتوں کو مزید بڑھائے گا۔ یہ حل کا راستہ نہیں بلکہ مزید خونریزی کا راستہ ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے باہر غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک محدود احتجاجی مظاہرہ بھی ہوا۔ مظاہرے کے دوران پولیس کی بڑی تعداد موجود رہی۔اجلاس سے قبل اقوام متحدہ میں سلووینیا کے سفیر سموئیل زبوگار نے سلامتی کونسل کے پانچ یورپی ارکان کی طرف سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے لیا گیا یہ فیصلہ یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی نہیں بنائے گا اور ان کی زندگیوں کو مزید خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ غزہ میں تباہ کن انسانی صورتحال کو مزید خراب کرے گا اور فلسطینی شہریوں کی موت اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے خطرے کو بڑھائے گا۔